گلگت بلتستان

گلگت میں ٨٠ کروڑ کی لاگت سے لگائے گیے واٹر فلٹریشن پلانٹس ناکارہ، عوام صاف پانی کے لیے ترس رہے ہیں

گلگت(مون شیرین)  چیف سیکریٹری کے احکامات کے باوجود گلگت شہر میں کروڑں روپے کی لاگت سے نصب سینکڑوں  واٹر فلٹریشن پلانٹ  نہیں کھل  سکے۔ جنرل(ر) پرویز مشرف کے دور حکومت میں عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے لئے 80 کروڑ روپے کی لاگت سے گلگت بلتستان میں واٹر فلڑیشن پلانٹ نصب کئے گئے تھے۔ گزشتہ دنوں چیف سکرٹیری گلگت بلتستان یونس ڈاگھا نے شہر میں نصب واٹر فلڑیشن پلانٹس کا دورہ کرکے ضلعی انتظامیہ کو سخت ہدایات کئے تھے کہ عوام کو صاف پانی کے فراہمی کے لئے ان بند واٹر فلڑ یشن پلانٹس کو فوری طور پر کھول دیا جائے مگر چار روز گزرنے کے باوجود ان بند اور ناکارہ پلانٹس کو اب تک نہیں کھولے جاسکے۔ ذارئع کے مطابق ان نصب شدہ پلانٹس پر باقاعدہ ملازم بھی تعنیات ہیں جو گھر بیٹھے کر تنخواہ لے رہے ہیں۔جبکہ عوام صاف پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔ واٹر فلٹریشن پلانٹ کی بندش کی وجہ سے شہر کے گنجان محلے کنوداس، ذوالفقار آباد، وحدت کالونی، دیامر کالونی اور جوٹیال کے علاقے میں پانی کی شدید قلت ہے۔ عوام کو صاف پانی کی حصول کے لئے واٹر ٹینکر خریدنا پڑا رہا ہے۔ عوامی حلقوں نے چیف سکرٹیری سے اپیل کی ہے کہ احکامات کے باوجود واٹر فلٹریشن کی نہ کھولنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button