گلگت بلتستان

عوامی ایکشن کمیٹی ںے آٹھ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا

unnamed (1)
گلگت (وجاہت علی ) عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا آٹھ نکا تی چارٹر آف ڈیانڈ پیش ۔حکومت اب مزید لڑاو اور ھکومت کر و کی پالیے ترک کرے ہمارے مطلابت جمعرات تک حل کر ے ورنہ پورا گلگت بلتستان جام کر دینگے ۔ہمیں قومو ں اور مذہبوں میں بانٹ کر ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا مگر اب ہم اکھٹے ہو گئے ہیں ۔اورصوبائی و وفاقی حکومت فی الفور چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل در آمد جمعرات تک کرائے جمعہ کو گھڑی باغ پر مشترکہ طور پر جلسہ کرنیگے ۔ان خیالات کا اظہار عوامی یکشن کمیٹی گلگت بلتستان کی ایکگزیکٹیو باڈی کی طویل ترین مئیٹنگ کے بعد رہنماؤں نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا ۔پریس بریفنگ میں احسان ایڈوکیٹ مولانا رئیس ،کپٹن محمد شفیع ،نظامالدین ،صفدر علی ،کامریڈ بابا جان رحمت علی ،صابریوسفزئی ،سید یاسفالدین ،فداحسین ،اعجازالحق ،محمد جاوید و دیگر رہنماؤں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تمام سیاسی مذہبی قومی پارٹیاں عوامی ایکشن کمیٹی کے سائے تلے متحدہوچکی ہے۔وفاقی و صوبائی حکوتم فی الفور چارٹر آف ڈیماڈ پر عمل در آمد کرائے ورنہ پورا گلگت بلتستان جام کر دینگے ۔حکومت ہمارے اتحاد توڑنے اور مذہبی منافرت پھیلانے سے باز آجائے ورنہ حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی ۔عوام کو اب شعور آچکا ہیں اب اپنا حق لے کر رہیگے ۔اس موقع پر انہوں نے آٹھ نکاتی چارٹر ڈ آف ڈیمانڈ بھی پیش کر دیا ڈیمانڈ میں گندم سبسڈی 2009 کے ریٹ بحال کرے اور فی الفور بوری 820 میں دی جائے ۔گلگت بلتستان سے فی الفور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے معدنیات کے نقل و حمل پر پا بندی ختم کی جائے وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے عائد کر دہ ٹیکسوں کو فی الفور ختم کیا جائے ۔ہسپتالوں میں فری علاج معالجہ کا بندوبست کیا جائے اور بھتہ لینا بند کر دیا جائے جی بی میں تمام بھر تیاں میرٹ پر کی جائے اور میرٹ بحال کرے اور گندم سمیت تمام ایشیاء کوردونوش پر سبسڈی دی جائے دیامر بھا شا ڈیم پر دیامر کمیٹی کے تمام مطالبات حل کیا جائے ۔اور اہلیان دیامر کو مطمئن کیاجائے حکومت فورا غیر مقامی افراد کو دئیے گئے لیزز کو منسوخ کر کے مقامی افراد کو مائننگ کے لیز دیا جائے ۔ان تمام مطالبات کو جمعرات تک فی الفور حل کیاجائے ورنہ اپنے انھی حقوق کو لینے کے لیے پورے گلگت بلتستانکو جام کر دینگے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبائی و وفاقی حکومت ہم پر کوئی احسان نہیں کریں ۔شملہ معاہدے اور اقوام متحدہ کے قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل ہونے تک تما م ایشاء خوردونوش پر سبسڈی دینے کے پابند ہے۔انڈین حکومت اس وقت 23 ایشائے خوردونوش پر جمو ں و کشمیر کے عوام کو سبسڈی دے رہی ہیں ۔جبکہ ہم سے آخری گندم سبسڈی بھی چھینی جارہی ہیں ۔جو سراسر شملہ معاہدے اور اقوام متحدہ کے قراردادوں کی کھلم کھلا خاف ورزی ہے ۔ہم ابھی تک متنازعہ ہے ۔اورہماری کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ہم پر ٹیکسز لگا ئے جاتے ہیں ۔اور جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں کھربوں روپے وفاقی حکومت سالانہ بٹورتی ہے ہمیں آج تک لڑایا گیا ۔اور ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا اب قیادت اور عوام باشعور ہو چکے ہیں ۔اب مزید ظلم برداشت نہیں ۔چارٹر ڈ آف ڈیمانڈ پر صوبائی و وفاقی حکومت فی الفور عمل در آمد کرے ورنہ پورا جی بی میں اس وقت تک دھر نا رہے گا ۔جب تک اس پر عمل در آمد نہیں ہوگا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button