عوامی ایکشن کمیٹی ٢٨ فروری کو ساتوں اضلاع میں احتجاج کرے گی
گلگت(مون شیرین) عوامی ایکشن کمیٹی 28 فروری کو گلگت بلتستان کے ساتوں اضلاع میں بعد از نماز گندم پر سبسڈی کے خاتمے اور دیگر مطالبات کے حق میں بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطابق 28 فروری کو تمام کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہے گئی۔ اس سلسلے میں بڑا اجتماع گھڑی باغ میں منقعد ہو گی۔ جس میں تمام مسالک کے علماء اکرام ، سیاسی ومذہبی اور سماجی تنظمیوں کے عمائدین شرکت کرینگے۔ یاد رہے کہ عوامی ایکشن کیمٹی نے 8 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کی ہے ۔ جسکے مطابق انہوں ںے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ:
گندم کی فی بوری 100 کلو کی قیمت 820 روپے جوکہ فی بوری سال 2009 مین مقرر تھی مقرر کی جائے۔
مٹی کا تیل و دیگر اشیاء خورد نوش اور پی آئی اے کے کرایوں میں حاصل سبسڈی جو کہ حکومت نے یکطرفہ طور پر ختم کیا ہے فوری بحال کی جائے۔
گلگت بلتستان کے ہسپتالوں میں عائد کردہ غریب مریضوں پر عائد کردہ مختلف ٹیکسوں کو ختم کیا جائے۔ اور تمام ہسپتالوں میں تمام دوایئاں اور علاج مفت فراہم کیا جائے۔
معدنیات کی خرید و فروخت نقل و حمل پر پابندی ختم کی جا ئے اور ضیر مقمی افراد کو لیز نہ دیا جائے۔
دیامر بھاشاہ ڈیم کمیٹی کے مطالبات تسلیم کی جائے۔
گلگت بلتستان کے مختلف سرکاری ، نیم سرکاری محکموں میں چور دروازوں سے بھر تی بند کیا جائے اور تمام آسامیوں پر میرٹ کے مطابق شفا ف طریقے سے بھرتیاں کی جائے۔
لوڈشیڈنگ کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے اور عوام کو فوری ریلیف دینے کے لئے تمام بند شدہ پاور ہاوسسز کو فنکشنل کیا جائے۔
No Taxation without Representation کے عالمی اصول کے مطابق گلگت بلتستان حکومت اور وفاقی حکومت کی طرف سے عائد کیے جانے والے تمام ٹیکسز واپس لیا جائے.