گلگت بلتستان
گلگت: پانی کی عدم فراہمی کے خلاف خواتین کا احتجاج، شاہراہ قائد اعظم 4 گھنٹے بند
گلگت( مون شیرین) گلگت شہر کے نواحی علاقے سکوار میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف خواتین نے احتجاجا مرکزی شاہراہ قائداعظم کو چار گھنٹے تک ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ جس کے باعث گلگت ، ہنزہ، نگر اور راولپنڈی جانے والی ٹریفک معطل رہی۔ خواتین نے محکمہ واسا کے خلاف نعرہ بازی کی ۔
احتجاجی خواتین کا کہنا تھا کہ سکوار میں محکمہ واسا کے 18 پلمبر تعنیات ہیں لیکن اُن کی کارکردگی صفر ہے۔ خواتین کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سال سے سکوار کے مکین پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔ خواتین نے الزام لگایا کہ سکوار کے لئے نصب پانی کے لائن ان پلمبر وں نے فروخت کر دیئے ہیں جس کے باعث علاقے کے مکین صاف پانی سے محروم ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کئی دفعہ محکمہ واسا کے اعلیٰ حکام کی توجہ ان مسائل کی طرف مبذول کروائی گئی ہے لیکن اب تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ لگتا ہے کہ اعلیٰ حکام بھی چوری میں ملوث ہیں ۔
خواتین کا کہنا تھا کہ انکے اہل خانہ پچھلے تین سالوں سے ٹنیکرز میں پانی خریدنے پر مجبور ہیں جو کہ اس مہنگائی کے دور میں غریب عوام کے دسترس سے باہر ہے۔ اُنہوں نے چیف سیکرٹیری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک اہم انسانی ضرورت اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ بنیادی حق، یعنی صاف پانی کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرے۔ خواتین نے محکمہ واسا کو الٹی مٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر 2 دن کے اندر پانی کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا گیا تو وہ اپنے بچوں سمت محکمہ واسا کے دفتر کا گھیراو کر ینگے۔ محکمہ واسا کے ایکسین کی یقینی دہانی پر خواتین نے احتجاج ختم کیا۔