گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں عوامی ایکشن کمیٹی کے ہڑتال کی حمایت
گلگت( مون شیرین) گلگت بلتستان اسمبلی نے بھی عوامی ایکشن کمیٹی کے ہڑتال کی حمایت کردی ہے۔ پیر کے روز اسمبلی اجلاس میں سینئر وزیر محمدجعفر نے گندم پر سبسڈی کے حاتمے کے خلاف گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر شٹرڈاون ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مرکز میں مسلم لیگ نواز کی حکومت ہے جو صوبائی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے. اجلا س میں مطالبہ کیا گیا کہ سبسڈی خاتمے کے فیصلے کو واپس لیا جائے.
دوسری طرف، عوامی حلقوں کی طرف سے گندم سبسڈی کے خاتمے، پانی بجلی ، پی آئی اے کے کرایوں میں رعایت اور دیگر مطالبات کے حق میں شٹرڈاون ہڑتال کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کی ہڑتال کامیابی کی طرف پہلا قدم ہے۔ عوام نے ہڑتال کو کامیاب کرکے ثابت کیا کہ وہ متحد ہیں اور اپنے جائز حقوق کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ عوامی رائے کے مطابق گلگت بلتستان کی تاریخ میں یہ سب سے بڑا ہڑتال سمجھا جارہا ہے۔ گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی ذرالع کے مطابق منگل کے روز وہ اپنے آیندہ لالحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے شٹرڈاون کا اعلان پر گلگت شہر میں پرامن ہڑتال کی گئی۔ ٹرانسپورٹ اور تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے۔ جبکہ خومر چوک پر لوگوں نے شاہراہ قائداعظم کو پتھر ڈال کر بلاک کرنے کی کوشش کی جس پر ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے بروقت پہنچ کر لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ۔ دینور، جوتل جلال آباد میں عوام نے سٹرکوں کو بلاک کر احتجاج کیا۔
احتجاج کے باعث گلگت تا ہنزہ نگر روڈ مکمل طور پر بند رہی۔ ہڑتال کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔ ڈی سی گلگت سبطین احمد نے دورہ کر کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔