عارضی ملازمین کو اسمبلی ایکٹ کے مطابق مستقل کیا جائے سپریم اپیلیٹ کورٹ
گلگت(نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی) گلگت بلتستان کی عدالت عالیہ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے چیف جسٹس اور جسٹس مظفر علی خان نے کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ دے دیا۔ تین رکنی کمیٹی نے اپنے دلائل پورے کیے تو چیف جسٹس اور جسٹس مظفر علی خان نے یہ فیصلہ سنایا دیا کہ گلگت بلتستان کی صوبائی اسمبلی نے جب کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کا بل منظور کیا ہے لہذا اب یہ ایک قانون بن گیا ہے لہذا عدالت عالیہ ان تمام ملازمین کو ریگولر کرنے کا فیصلہ صادر کرتا ہے اور انتظامیہ کو حکم جاری کرتا ہے کہ فوری طور پر ان کو مستقل کرنے کا پروسس مکمل کریں۔چیف جسٹس نے سیکرٹری سروسس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب ایک مسئلہ کورٹ میں تھا تو آپ نے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کو مشتہر کیوں کیا جس پر سیکرٹری سروسس نے کیا کہ میں نے ایف پی ایس سی کو ان مشتہر شدہ آسامیوں کو روکنے کا لیٹر لکھا ہے تو چیف جسٹس نے کہا کہ روکنے کا خط نہیں بلکہ ان کو ابھی فوری طور پر لیٹر لکھیں ان مشتہر شدہ پوسٹوں کو کینسل کریں کیونکہ صوبائی اسمبلی نے ان تمام ملازمین کو ریگولر کرنے کا ایکٹ پاس کیا ہے۔صوبائی اسمبلی کی ایکٹ پر من وعن عمل کرنا انتظامیہ کا فرض ہے۔قانون سے کو ئی بالاتر نہیں ، اس ایکٹ پر عمل کرنا انتظامیہ پر لازم ہے ۔
گلگت بلتستان آفیسر ویلفیئر ایسوسی ایشن صدر اور کابینہ کے تمام ممبران بھی عدالت عالیہ میں موجود تھے ۔ ایڈوکیٹ امجد حسین ، ایڈوکیٹ منیر اور ایڈوکیٹ شفقت نے ایسوسی ایشن کے صدر اور کابینہ کو مبارک باد دی اور کہا کہ عدالت عالیہ کا فیصلہ دراصل انصاف کی فراہمی میں ایک بہترین کوشش ہے۔ آپ تمام ملازمین نے انتہائی عرق ریزی اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دیے تھے جس کا پھل گلگت اسمبلی کا ایکٹ اور عدالت عالیہ کے درست فیصلے کی شکل میں حاصل ہوا۔ آفیسر ایسوسی ایشن کے صدر اور کابینہ کے ارکین نے گلگت اسمبلی کے تمام ممبران، عدالت عالیہ اور وکلاء کا بھرپور شکریہ ادا کیا کہ انہو ں نے انصاف کی فراہمی میں ان تمام ملازمین کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔آفیسر ایسوسی ایشن کے صدر عارف حسین نے بعدازیں ایسوسی ایشن کے ممبران سے ایک میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے اللہ تعالٰی کا کرم ہوا ، اللہ نے حقدار کو حق دلایا، بہت جلد ہی انشاء اللہ گورنر گلگت بلتستان سے منظور ی کے بعدملازمین کو ریگولر کرنے کا نوٹیفیکشن جاری ہوگا۔ ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک تمام ملازمین مستقلی ملازمت کی تنخواہ وصول نہیں کرتے۔ کسی بھی ڈیپارٹمنٹ میں کسی بھی ملازم کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔ تمام ممبران بغل گیر ہوئے ایک دوسروں کی کوششوں کو سراہا اور مزید اتفاق و اتحاد سے اپنی کوششوں کو جاری رکھنے کا عزم کیا۔ صدر عارف حسین نے کہا کہ بہت جلد وکلاء، ممبران اسمبلی، وزراء اور دیگر معززلوگوں کے اعزاز میں ایک پارٹی کا انعقاد آفیسر ایسوسی ایشن کی طرف سے کیا جائے گا۔ اور ان کو بھرپور شکریہ ادا کیا جائے گا۔