گلگت بلتستان
عوامی ایکشن کمیٹی کا پندرہ (١٥) اپریل سے ساتوں ضلعوں میں دھرںوں کا اعلان ، اسلم ایڈوکیٹ اور جعفراللہ کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گی
گلگت ( سپیشل رپورٹر ) دو مہینوں سے عوامی ایکشن کمیٹی عوام کے بنیادی مسائل حل کروانے کے لیے جد وجہد کر رہی ہیں ۔اس حوالے سے ہم مختلف مراحل طے کر چکے ہیں مگر صوبائی و وفاقی حکومت ٹس سے مس نہیں ۔اور اس اتحاد کو توڑنے کے در پے ہیں ہم نے مختلف اضلاع میں جلسے کئیے۔اور اضلاع کےدورے کیے ۔ریلیاں اورجلسے ہوئے شہر گلگت میں تاریخی مشترکہ جلسہ ہوا اس کے بعد 10 مارچ کے تاریخی پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال نے ثابت کر دیا کہ عوام سبسڈی کی بحالی چاہتے ہیں اور چارٹر ڈآف ڈیمانڈ پر عمل در آمد کروانا چاہتے ہیں لیکن وفاقی و صوبائی حکومت عوامی مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔ جس کے باعث آج تمام اضلاع سے آے ہوئے ایگزیکٹیو باڈی کے ممبران و عمائدین کے ساتھ طویل ترین نشت کے بعداس بات پر متفق ہو چکے ہیں اور یہ فیصلہ کیا ہے کہ 15 اپریل سے گلگت بلتستان کے ساتوں اضلاع کے ہیڈ کوارٹر ز میں دھر نے دے جائینگے ۔اور یہ دھرنے اس وقت تک جاری رہینگے ۔جب تک وفاقی و صوبائی حکوتم گندم سبسڈی بحال نہیں کر تی اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل در آمد نہیں ہو تا ہے۔
اس کے علاوہ مختلف افراد کی جانب سے ایکشن کمیٹی پر لگائے گئے الزامات کی مذمت کرتے ہیں اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام کے مثالی اتحاد سے نام نہار سیاست دانوں کی نیندیں حرام ہوئی ہیں اور لگتا یہ ہے کہ یہ کسی دوسرے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اس مثالی اتحاد کو توڑنے کے درپے ہیں لہٰذا عوامی ایکشن کمیٹی نے یہ فیصلے کیا ہے کہ تمام تر مشکلات و الزامات کے باوجود صبر و اتحاد کے دامن کو اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڈے گی اور باضابطہ طور پر محمد اسلم ایڈوکیٹ اور جعفراللہ خان کے خلاف عدالت سے رجوع کرتے ہوئے 10 کروڑ کے بر جانے کا دعوی کرے گی۔