گلگت (نامہ نگار) گلگت بلتستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں لیکن وسائل کی عدم فراہمی کے باعث یہ ٹیلنٹ دنیا کی نظروں سے پوشیدہ ہے ۔ گلگت بلتستان کا ٹیلنٹ حکومت کی عدم سرپرستی کی وجہ سے وہ مقام حاصل نہیں کرپارہا ہے جو مقام دوسرے علاقوں کے ٹیلنٹ کو مل رہا ہے۔اولمپک گیمز میں شرکت کرکے سکی پلئیر محمد کریم کی فاتحانہ واپسی پر صوبائی حکومت کے کسی ذمہ دار کا استقبال کیلئے نہ جانا انتہائی بے حسی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کا نمائندہ وفد قومی ہیرو کی حوصلہ افزائی اور مبارکباد پیش کرنے کی خاطر ان کی رہائش گاہ نلتر بالا میں پہنچے تو وفد کا انتہائی گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔ قومی ہیرو کی وطن واپسی پران کا شایان شان استقبال نہ کرنا انتہائی زیادتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں مونٹ ایورسٹ سر کرنیوالوں خاص کر حسن سدپاروی کے ساتھ جو رویہ اپنایا گیاوہ قابل مذمت ہے۔بلند بانگ دعوے اور وعدوں کے باوجود آج تک کوئی وعدہ وفا نہیں کیا گیا۔حسن سدپاروی کو صرف ادنیٰ سی ملازمت پر ٹرکھا دینا ہیروز کی توہین ہے۔سوچی اولمپکس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہر کرنے اور ملک کا نام روشن کرنے والے محمد کریم کے ساتھ حکومتی رویہ انتہائی غیر مناسب رہا۔ اس سرد مہری کی وجہ سے ایسے با صلاحیت لوگوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ محمد کریم کے اعزاز میں ان کے شایان شان انعام کا اعلان کرکے علاقے کے ٹیلنٹ کے حوصلے کو پروان چڑھائے۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے محمد الیاس صدیقی نے محمد کریم کو گلگت بلتستان کے قومی ہیروز کی تصاویر پر مشتمل شیلڈ پیش کیا۔