گلگت بلتستان

آپ صلم کا پیغام تمام انسانیت کے لیے ہے۔ مفتی شیر زمان

گلگت (پ ر) دارالعلوم غذر میں منقعدہ تقریری مقابلے میں شرکت کرتے ہوئے مقررین طلبہ نے دس مختلف موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی۔ ایک مقرر نے آزادی کے عنوان پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے اس ملک کو صرف اس لیے حاصل کیا تھا کہ یہاں اسلام کے آفاقی نظام کو نافذ کیا جائے۔ قائد اعظم اور تحریک پاکستان کے دیگر رہنماؤں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستان میں تمام انسانی بنیادی حقوق دیے جائیں گے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہاں آج مساجد میں بم دھماکے ہورہے ہیں۔ علماء کو شہید کیا جارہا ہے۔ غریب لوگوں کو اٹھا کر ہمیشہ کے لیے غائب کردیا جاتا ہے۔ اس پروگرامیں ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریری مقابلے کے ساتھ دارالعلوم غذر کے شش ماہی امتحانات کے رزلٹ بھی سنائے گئے جس میں درجہ حفظ اور درس نظامی کے پوزیشن ہولڈر طلبہ کو نقد اور کتابوں کی شکل میں انعامات دیے گئے۔ تقریری مقابلے کے لیے جج کے فرائض انجام دینے کے لیے گلگت سے امیرجان حقانی، اور مولانا لطف الرحمان پرنسپل دارالعلوم پڑی گلگت کو بلایا گیا تھا۔ انہوں نے جج کے فرائض انجام دیے ۔ اول پوزیشن طالب علم سیلم احمد، دوم پوزیشن طالب علم میر فضل نے حاصل کی جبکہ تیسری پوزیشن دو طلبہ امین ضیاء اور میر ولی نے حاصل کی، انہیں نقدی انعام کے ساتھ کتابوں کا سیٹ بھی پیش کیا گیا۔ مقررین نے مختلف دس موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی۔ ان میں آزادی ، دارالعلوم دیوبند کے مقاصد جلیلہ، وزیرستان اپریشن، حضور اقدس بحیثیت معلم اور علم کا مقام وا ہمیت، دعوت تبلیغ سرفہرست تھے۔ایک طالب علم نے اعزازی طور پر عربی میں تقریر کی۔

اس پروگرام میں دارلعلوم غذر کے ناظم تعلیمات نے بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے میں مڈل تک تعلیم کے ساتھ حفظ قرآن اور درس نظامی کی تعلیم دی جاتی ہے اور یہ تمام طلبہ اٹھاویں تک گورنمنٹ اسکول کا نصاب پڑھتے ہیں جبکہ درس نظامی میں وفاق المدارس العربیہ کے منظور کردہ نصاب پڑھتے ہیں ان کے سالانہ امتحانات بھی وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ماتحت ہوتے ہیں۔ دارالعلوم غذر کے مہتمم(چانسلر)مفتی شیر زمان ہیں۔ دارالعلوم غذر میں طلبہ کے ساتھ طالبات کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ طالبات کی مکمل تعلیم دی جاتی ہے اور انہیں سند فراغت بھی عطاء کی جاتے ہیں۔

مفتی شیر زمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ایک پرامن معاشرے کی تشکیل ہے۔ جس کے لیے مردوں کے ساتھ خواتین کا بھی پڑھا لکھا ہونا ضروری ہے اس لیے ہم نے دونوں کی تعلیم و تربیت کا وسیع انتظام کیا ہے۔ ہمارے پاس پانچ سو کے قریب طلبہ و طالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ ان کا کھانا پینا، رہائش اور تعلیم و تربیت سب فری ہے اور ماہانہ وظیفہ بھی دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے پرفتن دور میں مسلمانوں کی کامیابی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کو مسلمانوں کے لئے بہترین نمونہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ والہانہ محبت کے بغیر ایمان کامل نہیں ہوتا، اس محبت کا تقاضا یہ ہے کہ مسلمان حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کریں ، اس کے بغیر محض کانفرنسیں منعقد کرکے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا دعویٰ خود فریبی ہے۔دارالعلوم پڑی کے مہتمم مفتی لطف الرحمان نے اختتامی خطاب میں کہا کہ تمام کامیاب اور پوزیشن ہولڈر طلبہ کو مبارک باد دی اور انہیں تعلیم و تعلیم پر زور دینے کی تلقین کی اور کہا کہ مسلمانوں کو باہمی اختلافات کو بھلاکر ایک دوسرے کے ساتھ عفو و درگزر سے کا م لینا چاہئے، ورنہ معاشرے میں قیام امن کا خواب پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا۔

امیرجان حقانی نے کہا کہ ضلع غذر میں ایک پرامن ماحول ہے ۔ اس کو برقرار رکھنے میں اہل سنت اور اسماعیلی عمائدین و مذہبی رہنماؤں کا بڑا کردار ہے۔ ہم گلگت بلتستان کے دوسرے ضلع والے بھی آپ کے مثالی امن اور بھائی چارہ گی کی مثال دیتے ہیں۔ دارالعلوم غذر کے مہتمم اور ناظم تعلیمات اور دوسرے اساتذہ و قراء نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی وہ اس قسم کے پروگراموں میں شرکت کرکے علاقہ اور اسلام دوستی کا ثبوت دیں گے۔ مفتی شیر زمان نے تمام مہمانوں کو دارالعلوم غذر کے ترقیاتی کاموں کا وزٹ کرایا اور تعلیمی و تدریسی امور کی تفصیلات بتائیں۔پروگرام میں خصوصی شرکت کرنے والوں میں ڈی ڈی ایجوکیشن ضلع غذر، جامعہ نصرۃ الاسلام گلگت کے شیخ الحدیث مولانا خلیل الرحمان، دارالعلوم مناور کے پرنسپل مولانا مفتی ہارون صاحب خصوصی طور پر شریک تھے۔ علاقے کے معززین کی بھی ایک بڑی تعدا د نے شرکت کی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button