گلگت بلتستان

صوبائی حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، کل پرامن لانگ مارچ ہوگا: عوامی ایکشن کمیٹی

گلگت ( پریس ریلیز) صوبائی حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے ۔ انہوں نے کہا تھا اگلے دن سمری بناکر وفاق کو بھجوادینگے اور کاپی ایکشن کمیٹی کو فراہم کی جائیگی مگر اب تک گندم سبسڈی کی بحالی کی سمری وفاق کو نہیں بھجوادی گئی ہے۔ جبکہ ہسپتالوں میں لی جانے والی فیسوں کی واپسی کا نوٹیفکیشن تین دن بعد جاری کیا گیا۔ صوبائی وزراء اور مشیروں کے اپنے بیانات میں تضاد ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے دھرنے ختم کرنے کا کہا ہے اور نہ کوئی وعدہ کیا ہے۔ یہ سراسر جھوٹ اور بہتان ہے۔ 

aac

ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے اخبارات کیلئے جاری پریس ریلیز میں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت جان بوجھ کر الزام تراشی کررہی ہے اور اسی طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے عوامی ایکشن کمیٹی میں دراڑ پیدا کرنا چاہتی ہے جسے کسی طور کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا۔ہم صوبائی حکومت کی پالیسی کو اچھی طرح جان چکے ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے ۔اگر صوبائی وزرا و ممبران عوام کے ساتھ مخلص ہوتے تو وہ عوامی مسائل حل کرتے اور پچھلے 7 دنوں سے گلگت بلتستان کے عوام سڑکوں پر موجود ہیں مگر یہی عوامی نمائندے عوام کو گمراہ کرنے اور اپنے کرپشن کو چھپانے میں لگے ہوئے ہیں۔ عوام آج ان کے اصلی چہرے کو پہچان چکے ہیں جس کا ثبوت گلگت بلتستان کے عوام 22 اپریل کو گلگت میں بھرپور انداز میں دینگے۔22 اپریل کو ثابت ہوجائیگا کہ گلگت بلتستان کے عوام صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی کی دوغلی پالیسی سے تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ، متحدہ قومی مومنٹ و دیگر جماعتیں عوامی ایکشن کمیٹی کا حصہ ہیں اور رہیں گے۔ مذکورہ تنظیموں کے اکابرین نے بھرپور حمایت اور عوامی جدوجہد میں ساتھ دینے اور صوبائی وزراء کے غلط بیانیوں کی مذمت کرکے عوام کا حقیقی نمائندے ہونے کا ثبوٹ فراہم کیا ہے۔

22 اپریل کو گلگت بلتستان کے عوام گھڑی باغ میں دھرنے میں شامل ہوکر اپنے بنیادی مسائل کے حل کیلئے صدائے احتجاج بلند کریں گے اور حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے خلاف اظہار نفرت کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ 22 اپریل کو صرف شٹر داؤن ہوگا اور گلگت میں عوامی سمندر ہوگا جبکہ پہیہ جام اس لئے نہیں ہوگا کہ دیگر اضلاع اور علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ دھرنے میں شرکت کریں گے۔ تندور اور ہوٹل مکمل کھلے رہیں گے تاکہ دور دراز سے آئے ہوئے عوام کو کسی بھی قسم کی تکلیف نہ ہو۔ ہمارے دھرنے مکمل پرامن ہونگے اور ہم اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ اگر صوبائی حکومت نے دھرنوں میں شرپسندی اور اشتعال پھیلانے کی کوشش کی تو اس کی پوری ذمہ داری صوبائی حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button