چوہدری برجیس طاہر گلگت بلتستان میں سیاحت کی ترقی کے لیے ٹور آپریٹرز کی سفارشات کو لایحہ عمل کا حصہ بنائے، مطالبہ
گلگت (پریس ریلیز) گلگت بلتستان میں سیاحت ایک ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور واحد صنعت ہے جس سے لاکھوں لوگوں کا روز گار وابستہ ہے لیکن بد قسمتی سے پچھلے ایک دہائی سے یہ انڈسٹری بد حالی کا شکار ہے جس کی بنیادی وجہ 9/11 کا واقع ،ملک میں دہشت گردی کے واقعات اور بلخصوص سانحہ ننگاپربت کا بدقسمت واقع جس میں گیا رہ غیر ملکی کوہ پیماء جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ان تمام واقعات کی وجہ سے گلگت بلتستان کے سیاحت بری طرح متاثر ہوا ۔اور اس سے کاروبار سے وابستہ لوگوں کو بلخصوص ٹورز آپریٹرز اور مقامی ہوٹلوں کو نقصان پہنچا ۔
پاکستان میں نئے قیادت کے آنے پر اور جناب محمد نواز شریف ملک کے وزیر اعظم بننے کے بعد کاروباری حلقے میں خوشی کی ایک لہر دوڑی اور امید کی ایک کرن نظر آئی اور سیاحت سے وابستہ کاروباری لوگ دوبارہ متحرک نظر آئے۔اس سلسلے میں گلگت بلتستان کے ٹورز آپریٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے وفاقی وزیر جناب برجیس طاہر سے ان کی گلگت آمد پر ملاقات کی اور اپنی سفارشات پیش کی۔جس میں سرفہرست گلگت بلتستان میں سیاحت کی بحالی کے لئے فوری اقدامات،سیاحت سے متعلق فسٹیولز،کانفرنسز وغیرہ کا منعقد کرنا اور ملکی و غیر ملکی ٹورز آپریٹرز ،ٹریولز رائٹرز، اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے تمام شعبہ جات کو مدعو کرنا شامل تھا تاکہ ثابت ہو سکے کہ گلگت بلتستان دنیا میں ایک منفرد مقام،مشہور خطہ اور پر امن ٹورسٹ ڈسٹینشن ہے ۔لیکن بدقسمتی سے پچھلے سال اور اس سال منعقد ہونے والا سلک روٹ فسٹیول میں مقامی ڈیپارٹمنٹ نے ان تمام سفارشات کو نظر آنداز کیا اور غیر وابسطہ لوگوں کو مدعو کرکے صرف چند مخصوص لوگوں کے لئے خاطر و مدارت کا ذریعہ بنایا۔جس کی وجہ سے اس صنعت کو کوئی فروغ حاصل نہیں ہو سکا۔
ہم وفاقی وزیر برجیس طاہر سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے گلگت بلتستان کے ٹورز آپریٹرز ایسوسی ایشن کے سیاحت سے متعلق سفارشات کو آئندہ اپنے لائحہ عمل میں شامل کریں تاکہ گلگت بلتستان میں منعقد ہونے والے فسٹیولز اور ٹوریزم کانفرنسز بامعنی ہو جس سے سیاحت کو فروغ مل سکیں۔