گلگت بلتستان میں آزاد عدلیہ اور با اختیار اسمبلی کے ذریعے عوام کو حقوق ملنے چاہیے: سینیٹر خٹک
گلگت (عبدالرحمن بخاری سے) پاکستان کے ایوان بالا (سینٹ ) کی فنکشنل کمیٹی براے حقوق انسانی کے چیرمین افراسیاب خٹک و ممبران سنیٹر فرحت اللہ بابر اور مشاہد حسین سید نے کہا ھے کہ پاکستان کا مستقبل گلگ بلتستان سے وابستہ ھے یھاں کے عوام کو آئینی حقوق اورقومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو راستہ نکالنا ھوگا اور ایسے راستے موجود ہیں گلگت بلتستان میں آزاد عدلیہ اور با اختیار اسمبلی کے ذریعے عوام کو حقوق ملنے چاہیے۔
منگل کے روز گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ھوے کہا کہ یہاں اکر حالات کو دیکھنے کا موقع ملا۔ ہم نے فیصلہ کیا ھے کہ یہاں کے عوام کو درپیش مسایل کو سینٹ میں اٹھایا جاے گا ھم عوام کی ترجمانی کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان خارجہ پالیسی ،ملکی معشیت اور دفاعی حولے سے پاکستان کے لیے انتہائی اھم ہیں آئین پاکستان کے آرٹیکل ایک کے تحت ان علاقوں کو بھی وہ حقوق دیے گئے ہیں جو مستقبل میں ملک کا آئینی حصہ بنے والے ہیں یہاں کے عوام محب وطن ہیں قانون ساز اسمبلی بے اختیار ہے۔ منتخب قیادت کو زیادہ سے زیادہ با اختیار بنایا جاے اس حوالے سے حکومت کو سفارشات دی جاینگی یھاں کا گورنر صدر مملکت کے بجاے کشمیر افیرز کا نمایندہ ھے گلگت بلتستان کے عدالتی نظام اور گورننس آڈر کے تحت ملنے والے سیٹ اپ میں خرابیاں اور خامیاں ہیں جن کو اصلاحات لاکر درست کرنے کی ضرورت ھے اور ھم اس سلسلے میں وفاقی سرکار کو سفارشات تیار کر کے دینگے اس علاقے کی حثیت کا جلد از جلد تعین ہوناچاہیے