گلگت بلتستان
نمبردارانِ مرکزی ہنزہ نے گریٹر واٹر پراجیکٹ میں تاخیر کی شدید مذمت کر دی، ایکسین کی تبدیلی کا مطالبہ
ہنزہ نگر ( بیورو رپورٹ) گزشتہ روز مرکزی ہنزہ کے نمبرادارن اور عمائدین نے ایک پرہجوم اور ہنگامی پریس کانفریس میں سنٹرل ہنزہ کیلئے پینے کے صاف پانی کے لئے رکھی گئی گریٹرواٹر پروجیکٹ میں غیر معمولی تاخیر کی شدید مذمت کرتے ہوے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان سے اصلاحِ احوال کامطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے ہنزہ نگر کے دورے کے موقع پر اس منصوبے کا معائینہ بھی کیا تھا اور ایکسئن محکمہ تعمیرات عامہ ہنزہ نگر اورٹھیکدار کو پراجیکٹ مکمل کرنے کے لئے 15جون تک کا ٹائم دیا گیا تھا تاہم محکمہ تعمیرات عامہ اور ٹھیکدار کی ملی بھگت اور نااہلی کی وجہ سے کام کو تیزی سے آگے بڑھانے کی کوشش کرنے کی بجائے کام مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ جبکہ ہنزہ کے تین بڑے گاوں حید آباد ، ڈورکھن اور غیر اعلانیہ ہیڈ کواٹر علی آباد کے لئے واٹرچینل کی مرمت کے لئے اسی ٹھیکدار کو دیاتھا مگر اس پروجیکٹ پر بھی عوام ا کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے اور محکمہ تعمیرات عامہ کے نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے کام پر ناقص میٹریل کا استعمال کیا جارہا ہے اور کام غیر تسیلی بخش ہے۔ نمبرداران نےکہا کہ وہ ٹھیکیدار سے مطمین نہیں، جس کی وجہ سے چینل کی خرابی کے باعث کوئی بھی ناخوشگوار واقع رونما ہو نے کے ساتھ حسن آباد ہنزہ کے زرعی زمینوں اور شاہراہ قراقرم کو بھی نقصان ہونے کا خدشہ پیدا ہو ا ہے جس کی تمام تر زمہ داری محکمہ تعمیرات عامہ ہنزہ نگر اور موصوف ٹھیکدار ہونگے۔
پریس کانفریس میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ گریٹرواٹر پروجیکٹ جو کہ سنٹرل ہنزہ کے ہزاروں باسیوں کے علاوہ غیر اعلانیہ ہیڈ کواٹر علی آباد میں مقیم سرکاری و غیر سرکاری ملازمین ، طلبہ ، ہنزہ نگر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے مسافروں وغیرہ کو پینے کا صاف پانی پلانے کے لئے ناگزیر ہے، میں تاخیر کا فوری نوٹس لے کر جلداز جلد پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ ساتھ ہی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چونکہ موجودہ ایکسئن بی اینڈ آر کی نااہلی کی وجہ سے ہنزہ نگر میں بہت سے منصوبے التوا کا شکار ہے، انہیں فوراً تبدیل کیا جائے تاکہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام وضع کیا جا سکے۔ جبکہ موصوف ٹھیکدار سے پانی کے یہ دو اہم منصوبے اٹھا کر کسی دوسرے ذمہ دار اور سنجیدہ ٹھیکیدار کے حوالے کر دیاجائے۔ بصورت دیگر سنٹرل ہنزہ کے عوام پانی کی قلت کی وجہ سے مرد خواتین شاہراہ قراقرم پر بھوک ہٹرتال کرنے پر مجبور ہونگے۔