گلگت بلتستان

عوامی ایکشن کمیٹی ہنزہ نگر کا اجلاس، وسطی ایشیا تک راستے کھولنے کا مطالبہ

d
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ غیر مقامی افراد کو جاری کردہ لیز منسوخ کرنے کے عللاوہ وسط ایشائی ریاستوں تک راستے کھول دئیے جائیں تاکہ مقامی معیشت بحال ہو سکے
ہنزہ نگر ( بیورو رپورٹ) عوامی ایکشن کمیٹی ہنزہ نگر کا اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ہنزہ نگر کے تمام یونین کونسلوں سے ممبران شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کی کارکردگی کو سراہا گیا۔ اور عوام کا شکریہ ادا کیا گیا کہ لانگ مارچ میں ہنزہ نگر کے عوام نے بہادری اور جرات کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ایک نئی تاریخ رقم کی۔ اجلاس میں ہنزہ نگر کے تمام یونین کونسلوں اور گاوں گاوں تک ایکشن کمیٹی کو فعال بناکر یونٹیں قائم کرنے کافیصلہ کیا۔ نیز ہنزہ نگر کے مسائل کے اتش فشاں کا زکر کیا۔ جس میں مقامی ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈی سی ہنزہ نگر کی فوری تبادلے کا مطالبہ کیا گیا۔ اور ڈی سی کے خلاف عوامی چارج شیٹ میں کہا گیا کہ مذکورہ ڈپٹی کمشنر اپنے اپ کو مطلق العنا ں بنا یا ہواہے۔ اور یہ کہ موصوف ڈیوٹی کے اوقات دفتر میں ہونے کے بجائے ہاوس میں سو کر ۱یک بجے دفتر کا یاترا کرکے تین بجے دوبارہ دفتر سے غائب رہتا ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ ہنزہ نگر کے دورافتادہ علاقوں سے آئے ہوئے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دوسری جانب مطالبہ کیاکہ ڈپٹی کمشنر افس کو فلی الفور علی آباد منتقل کیا جائے تاکہ دور دراز سے انے والے سائیلن جن ، گوجال، شمشال، ہوپر ہسپر نگر، چھلت شین بر شناکی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے عوام کو اضافی کرایہ ادا کرنے یا ٹیکسیاں بک کرکے کریم آباد جانا پڑتا ہے۔ اس لئے فوری طور پر علی آباد محکمہ مال کی نیی بلڈنگ میں منتقل کیا جائے۔ اجلاس میں مزید کہا کہ تاتوڑ رول کے تحت یہاں کے پہاڑوں اور غیر آباد زمینوں کو خالصتہ سرکار قرار دیکر غیر مقامی لوگوں کو معدنیات لیز پر دیکر مقامی افراد کے منہ سے نوالہ چھین کر مستقل بھیکاری بنانے کی سازش کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر غیر مقامی افرادکے نام جاری تمام لیزز کو منسوخ کرکے سیٹٹ سبجیکٹ رول بھال کیا جائے۔نیز ہنزہ نگر سے وسط ایشاء تک تمام راستے کھول کر مقامی افرادکو کاروبار کے ذریعے معاشی طور پر بحال کیا جائے ۔ لیڈی ہیلتھ ورکروں ، سیپ اساتذہ کو بھی مستقل کیا جائے۔سرکاری اساتذہ کے مطالبات کو فوری تسلیم کیا جائے تاکہ طلبہ کا مستقبل داو پر لگ سکے۔اجلاس میں کہا کہ موجودہ مطالبات کو پورا نہ کیا گیا تو عوامی ایکشن کمیٹی احتجاج کی کال دینے پر مجبور ہوگی۔ اور اس احتجاج کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ اجلاس میں سلمان تحریکی، انور برچہ، کریم خان مکھی، اکرام جمال، اسداللہ نگری، نواب گوجالی، شبیر حسین نائب صدر فلاحی تنظیم نگر خاص، نعیم اللہ، کامریڈ باباجان و دیگر شریک ہوئے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button