اسلام آباد(پ۔ر) پاکستان انسٹیوٹ آف لجسلیٹیو ڈویلمپنٹ اینڈ ٹراسپرسنی (PILDAT) کے زیر اہتمام ڈنمارک حکومت کے تعاون سے گزشتہ پانچ سال سے نوجوانوں کیلئے چلائی جانے والی ماڈل اسمبلی ’’ یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان‘‘ کے چھٹے بیج یعنی سیشن 2014-15 کیلئے گلگت بلتستان کیلئے مختص دو نشستوں پر گلگت سے تعلق رکھنے والے نوجوان سماجی و سیاسی راہنما سید تصور کاظمی اور سمائر نگر سے تعلق رکھنے والے نوجوان سیاسی و سماجی راہنما جاوید علی منواممبر یوتھ پارلیمنٹ منتخب ہو گئے ہیں۔
یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان کل 60 اراکین پر مشتمل ہے جس میں پنجاب کیلئے 28، سندھ کیلئے 12، کے پی کے کیلئے 7، بلوچستان کیلئے 4, جبکہ گلگت بلتستان، فاٹا اور آزاد کشمیر کیلئے 2،2 نشستیں مختص ہیں۔ اراکین یوتھ پارلیمنٹ کا انتخاب ہر سال ایک شفاف نظام کے تحت عمل میں لایا جاتا ہے ، جس کے تحت سب سے پہلے ملک کے موقر قومی روزناموں میں اشتہارات کے ذریعے ۲۸ سے کم عمر نوجوانوں سے اظہار دلچسپی کیلئے درخواستیں موصول کی جاتی ہیں، یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان کی سٹیرنگ کمیٹی جس میں سابق اراکین قومی اسمبلی و وسینٹ شامل ہیں موصول درخواستوں میں سے انٹریوز کیلئے چند امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرتے ہیں اور کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں الگ الگ انٹریوز کے بعد اراکین یوتھ پارلیمنٹ کا حتمی انتخاب عمل میں لایا جاتا ہے۔
یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان کے سیشن 2014-15کیلئے گلگت بلتستان کیلئے مختص دو نشستوں پر منتخب ہونے والے سید تصور کاظمی اور جاوید علیمنوا نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ نوجوانوں کے اس ملک گیر نمائندہ پلیٹ فارم پر گلگت بلتستان کے نوجوانوں کی بھر پور نمائندگی کرینگے اور عوامی مسائل کو ایوان اقتدار تک پہنچانے کیلئے اپنا بھر پور کردار اداٗ کرینگے۔