گلگت بلتستان

ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی کے خلاف قراقرم یونیورسٹی کے طلبہ کا احتجاج، چھٹی کے بعد بسوں کو روکے رکھا

گلگت( فرمان کریم، سٹاف رپورٹر) قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کے سینکڑوں طلباء وطالبات نے ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا۔ بدھ کے روز طلباء وطالبات نے چھٹی کے بعد بسوں کو روکے رکھا۔ احتجاج کرنے والے طلباء وطالبات کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اُنہیں ٹرانسپورٹ کی سہولیت فراہم کرے۔ بسوں کی کمی کے باعث اُن کو یونیورسٹی تک پہنچے میں دقت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ طلباء و طالبات اتنی  اسطاعت نہیں رکھتے  کہ وہ ہر روز ٹیکسی بک کر کے یونیورسٹی پہنچ سکے۔ یونیورسٹی شہر سے دور ہونے کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ بھی بڑی مشکل سے ملتی ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ کے آئی یو میں ہزاروں کی تعداد میں طلباء وطالبات زیر تعلیم ہے لیکن انتظامیہ کی طرف سے اُنہیں کسی قسم کی ٹرانسپورٹ میسر نہیں ہے۔ اُنہوں نے مذید کہا کہ اس وقت قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں 6 بس طلباء و طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولیت فراہم کر رہی ہے۔ جو کہ موجودہ تعداد کے لئے ناکا می ہے۔ ایک بس دینور، سلطان آباد، اوشکھنداس اور جلال آباد میں سروس دے رہی ہے۔ جبکہ 5 گلگت شہر بسین تا سکوار تک ٹرانسپورٹ کی سہولیت فراہم کر رہی ہے۔ مگر روز بروز یونیورسٹی میں طالبات اور طلباء کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔احتجاجی طلباء طالبات نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا کہ موجودہ تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے مذید بس فراہم کرے تاکہ طالبات اور طلباء بروقت یونیورسٹی اور اپنے گھروں تک پہنچ سکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button