الیکشن بارے میری اور اپوزیشن لیڈر کی سوچ ایک ہے، شغرتھنگ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے اٹھایا جائیگا: مہدی شاہ
سکردو(رضاقصیر) وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ شغر تھنگ پاور پراجیکٹ کا مسئلہ کونسل کے آئندہ اجلاس اور وزیر اعظم کے سامنے اٹھا یا جائے گا اور ان تمام سازشوں کو بے نقاب کیا جائے گا جو قومی اہمیت کے منصوبوں کے خلاف ہو رہی ہیں ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شغر تھنگ بجلی منصوبہ قومی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس کو ایک ایکنک میں سرفہرست رکھا جائے گا منصوبے کی تکمیل سے پورے گلگت بلتستان میں توانائی کے بحران پر قابوپانے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ پلاننگ ڈویژن کی جانب سے گلگت بلتستان کی حکومت کیلئے جاری کئے گئے 2ارب روپے وزارت امور کشمیر کے سکریٹری اور دیگر افیسران کی بدنیتی اور نااہلی کی وجہ سے جون کی30تاریخ کو 12بجے ملے جس کی وجہ سے وہ پیسہ ضائع ہو گیا اور ہم وہ پیسا خرچ نہیں کر سکے انہوں نے کہا کہ اب تک وزارت امور کشمیر کے جتنے سکریٹریز آئے ہیں انہوں نے گلگت بلتستان کو اختیار ات دینے کی بات کی ہے مگر موجودہ سکریٹری اختیارات چھینے کی بات کر رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ وزارت امور کشمیر گلگت بلتستان حکومت پر حاوی رہے لیکن سکریٹری کا تعلق گلگت بلتستان سے ہونے کے باوجود صوبائی حکومت کو بے اختیار کرنے کی کوششیں سمجھ سے بالاتر ہیں.
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر جانباز خان اور میری سوچ ایک ہے ہم دونوں وقت پر قانون کے مطابق الیکشن کرانا چاہتے ہیں جانباز کو معلوم ہے کہ قانون کے مطابق الیکشن کب ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ 3حلقوں کے علاوہ باقی تمام21حلقوں میں دسمبر جنوری میں الیکشن ممکن ہیں3حلقوں میں ضمنی انتخابات کرائے جائیں گے ، محض ان تین حلقوں کی وجہ سے پورے سیاسی نظام کو داؤ پر نہیں لگا سکتے انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے گورنر سمری بھجیں گے وفاق گورنر کی سمری پر چیف الیکشن کمشنر تعینات کرسکتا ہے ضرورت محسوس کریں تو گورنر مجھ سے مشورہ بھی کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ سلف گورننس آرڈر کے تحت میرے پاس نئے اضلاع اور ڈویژنز بنانے کا اختیار موجود ہے ۔
اسپیکر وزیر بیک نے سیلف گورننس آرڈر پڑھا نہیں ہے اس لئے وہ کہہ رہے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کے پاس نئے اضلاع بنانے کا اختیار نہیں ہے ان کے بیانات کے پیچھے بھی کوئی راز پوشیدہ ہے ورنہ انہیں میرے اعلان کے خلاف بات کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔
انہوں نے کہا کہ کھر منگ کے نمائندے کیشر شمشیر کے تبادلے کیلئے سو دفعہ میرے پاس آتے ہیں مگر قومی مسئلے پر بات کرنے کیلئے یہ لوگ کبھی میرے پاس نہیں آئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سکردو کے عہدیدار بیمار ہیں اس لئے یہ لوگ مجھ سے نہیں مل پا رہے ہیں میں نے ایک دفعہ یوسف نمبردار سے فون کرکے پوچھاکہ آپ لوگ کافی دنوں سے میرے پاس نہیں آئے تو انہوں نے جواب دیا کہ شاہ صاحب ہم بیمار ہیں طبیعت ٹھیک ہوتے ہی آپ سے ملاقات کیلئے آئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑے بڑے مسائل حل کئے ہیں قوم باشعور ہو گئی ہے لوگ ہمیں ہی ووٹ دیں گے ۔