شغر تھنگ منصوبے کی مبینہ معطلی گلگت بلتستان حکومت کی نااہلی کا شا خسانہ ہے، منظور پروانہ
سکردو (پریس ریلیز) شغر تھنگ پروجیکٹ انتہائی اہم مفاد عامہ کا منصوبہ ہے جس سے گلگت بلتستان میں بجلی کی پیداوار میں 18 میگا واٹ اضافہ ہونا ہے، اس اہم قومی منصوبے کو بیوروکریسی اور سیاستدانوں کی باہمی چپقلش اور رسہ کشی کا حصہ نہیں بننے دیا گیا تو بہتر ہوگا، وزیر اعلٰی اس منصوبے کی منسوخی کا الزام کشمیر افیرز پر ڈال کر بری الذمہ نہیں ہو سکتے، عوامی مفادات پر بیوروکریسی اور سیاستدانوں میں نمائشی رسی کشی اور کرپشن میں ملی بھگت افسوسناک ہے۔ ن خیالات کا اظہار گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چئیرمین منظور پروانہ نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ شغر تھنگ ہائیڈروپاور پروجیکٹ کی تعطلی گلگت بلتستان کے حکومتی اراکین ، وزیر اعلٰی اور وزراء کی نا اہلی کا شاخسانہ ہے، پانچ سالوں میں کرپشن کے علاوہ گلگت بلتستان میں کوئی ترقیاتی میگا پروجیکٹ پر کام نہ ہونے کو اگر حکومت کی نااہلی نہ کہا جائے تو کیا نام دیا جائے۔سکردو جگلوٹ روڈ ، گلگت بگ سٹی، سکردو بگ سٹی، انٹر نیشنل ائر پورٹ، میڈیکل اور انجئنیرنگ یونیورسٹیز کے بلند و بانگ اورجھوٹے وعدے کرنے والوں نے پرٹوکول کے مزے تو لوٹ لئے لیکن عوام کے لئے کوئی سہولت نہیں دے سکے۔ عوام پاکستان پیپلز پارٹی سے سبق سیکھتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ کے اعلانات پر کان نہ دھرے ۔
منظور پروانہ نے کہا کہ شغر تھنگ پاور پروجیکٹ کی فنڈنگ سے ایشین بینک کا انکار بھی حکمرانوں کی نا اہلی ہے، اگر ڈونرز فنڈنگ نہیں کر رہے ہیں تو گلگت بلتستان کی نان ڈویلپمنٹ فنڈز سے شغرتھنگ پروجیکٹ کو فنڈز جاری کیا جائے ، گلگت بلتستان کو ملنے والی گرانٹ میں نان ڈویلپمنٹ فنڈز کے لئے کثیر رقم رکھی گئی ہے جو کہ حکمرانوں اور سکیورٹی اداروں کے عیاشیوں پر خرچ ہونگے،جوکہ گلگت بلتستان کے عوام پر ظلم ہے۔