گلگت بلتستان
"شغر تھنگ اور تھک پاور پراجیکٹس کی بندش کی خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے”
گلگت (پریس ریلیز) واٹر اینڈ پاور ڈپارٹمنٹ کے ایک ترجمان نے ایک مقامی روزنامے میں شغرتھنگ اور تھک پاور پراجیکٹس کے بند ہونے کے بارے میں شائع ہونے والی خبر پر انتہائی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے من گھڑت قرار دیا ہے۔ ترجمان نے ان کہا کہ ان خبروں کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کی زیر صدارت وفاقی پی ایس ڈی پی پراجیکٹس پر کام کی رفتار کا جائزہ لینے کے لیئے ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کی صورتحال اور رفتار کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو نلتر( V 14 ( میگاواٹ پر جاری کام کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا کہ اس پراجیکٹ کے کام کی رفتار تسلی بخش ہے جس کی اجلاس میں پذیرائی کی گئی۔ دوسری جانب صوبے میں پانی سے بجلی کی پیداوار کے دیگر بڑے منصوبوں بشمول شغرتھنگ26میگاواٹ، تھک چلاس 4 میگا واٹ اور نلتر میں 16 میگاواٹ کے منصوبوں کے بارے میں بھی بتایا گیا کہ ان پر ابھی کام شروع ہی نہیں کیا جا سکا ہے مگر حیرانی کی بات یہ تھی کہ ان منصوبوں کیلیئے تمام عملہ اور گاڑیاں جن کی ابھی ضرورت نہ تھی کا انتظام کیا جا چکا تھا۔ جبکہ دوسری جانب ان منصوبوں کے لیئے ضروری فنڈنگ کا بندوبست ہونا ابھی باقی ہے۔ یاد رہے کہ ان میں سے شغرتھنگ اور تھک کے پراجیکٹس کی فنڈنگ کے لیئے ایشیائی ترقیاتی بنک سے معاملات کا طے ہونابھی باقی ہے۔ نلتر 16میگاواٹ کی تکمیل کے لیئے ہیوی مکینیکل کمپلیکس سے مشاورت جاری ہے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیاکہ مذکورہ بالا منصوبوں کے لیئے اس موقع پر کتنا عملہ اور ٹرانسپورٹ کی ضرورت ہے تاکہ بلاوجہ فنڈز کے ضیاع کو روکا جا سکے۔ چنانچہ تمام فالتو کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ضروری سٹاف کے علاوہ باقی سٹاف کو بھی کام کے آغاز تک فارغ کیا گیا تاہم پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور ضروری عملے کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی۔ ان تمام منصوبوں کے پر اجیکٹ ڈائریکٹرز کو اسلام آباد میں اکنامک افیئرز ڈویژن جا کر متعلقہ حکام کے ساتھ ملکر ایشین دیولپمنٹ بنک سے فنڈنگ کے حصول کے لیئے کوششیں تیز کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے تاکہ ان منصوبوں کے تمام ضروری ابتدائی مراحل کو مکمل کیا جا سکے۔ چیف سیکریٹری نے خود بھی ان منصوبوں کے لیئے فنڈز کا بندوبست کرنے کے لیئے اسلام آباد جا کر کوشش کرنے کا فیصلہ کیا۔ لہذا ان پراجیکٹس کے حوالے سے بعض مقامی اخبارات میں چھپنے والی خبریں بالکل بے بنیاد ہیں جن میں دعوٰی کیا جار ہے کہ ان منصوبوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ بجلی کے حصول کے لیئے جاری ان منصوبوں کی تعمیر اور تکمیل کے لیئے کسی بھی طرح کی تاخیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان منصوبوں کے لیئے مختص فنڈز کا بے جا ضیاع روکنے کے لیئے سخت ترین اقدامات کیئے جائیں گے ۔