گولی چل گئی تھی
مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ انسان کی زندگی میں جو عروج و زوال آتے ہیں اس میں اللہ کی منشا شامل حال ہوتی ہے۔۔۔اللہ خود کام نہیں کرتا بلکہ بندوں کے ذریعے جو کام انسان کے مفاد میں ہوتا ہے وہی کام انسانوں سے ہی سر انجام دلواتا ہے یہ اللہ کی بڑائی اور عظمت کی نشانی ہے۔۔۔موجودہ سیاسی کشمکش کا تجزیہ کیا جائے تو اللہ کی حکمت اور بڑائی کا اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ اپنی مخلوق کو کیسی کیسی ازمائش میں مبتلاکرتا ہے اور پھر ان آزمائیشوں سے نکالتا بھی ہے۔۔اور یہ بھی یاد رکھیں کہ اللہ اپنے بندوں پر ان کی طاقت سے زیادہ بوجھ بھی نہیں ڈالتا ۔۔۔ بس یقین کیجئے کہ اللہ کے کاموں میں حکمت اور بہتری ہوتی ہے۔۔۔۔پاکستانی سیاسی ڈرامے اور کشمکش کی طرف نگاہ کریں تو یہ حقیقت عیاں ہوجاتی ہے کی اس انتشار اور کشمکش میں جہاں پاکستانی عوام مایوس ہو چکی تھی ۔۔۔۔۔پارلیمنٹ ناکام ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔حکومت کی رٹ تقریبا”ختم ہو چکی تھی ۔۔تو ایسے میں جاوید ہاشمی کی اچانک پریس کانفرنس کس بات کی غمازی کرتی ہے۔۔۔۔۔
اور یہ بھی نہ سوچیں کہ اللہ صرف مسلمانوں کا ہی ہے اللہ تو رب العالمین ہے جو اپنے مخلوق سے پیار کرتا ہے۔۔۔بیجنگ میں پیش انے والے ایک واقعہ پر غور کریں تو ساری بات واضح ہو جائیگی۔۔۔ ایک خاتون طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے چکرا کر ریل کی پٹریوں پر گری اور بے ہوش ہوگئی۔ اسی دوران ریل گاڑی فراٹے بھرتی پلیٹ فارم کی طرف بڑھ رہی تھی لیکن ڈرائیور نے کمال حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوراً ایمرجنسی بریک لگادی، تاہم ریل گاڑی رکتے رکتے خاتون کے عین اوپر پہنچ گئی اور پلیٹ فارم پر موجود لوگوں نے خوف سے چیخنا شروع کردیا۔ چند لمحوں بعد سب یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ خاتون لڑکھڑاتے ہوئے انجن کے اگلے حصے کے نیچے سے رینگ کر باہر نکلی اور پھر لڑکھڑاتے قدموں کے ساتھ پاس کھڑے لوگوں کی طرف بڑھی جنہوں نے اسے سہارا دیا۔ خوش قسمتی سے ریل گاڑی کے آہنی پہیے عورت کے جسم سے محض چند انچ کے فاصلے پر رک گئے تھے ورنہ اس کا جسم ٹکڑوں میں کٹ چکا ہوتا۔۔۔اب پاکستان کی موجودہ سیاسی انتشار کو دیکھا جائے تو لگتا ایسا ہے کہ جمہوریت کے خلاف جو سازش کی گئی تھی وہ بے نقاب ہوئی ہے اور اس کو بے نقاب کرنے میں حکومت کا اپنا کوئی کمال نہیں بلکہ اللہ نےجاوید ہاشمی کو موجودہ حکومت کے لئے فرشتہ ثابت کر دیا ہے اور وہ لڑکھراتی ہوئی ریل کی پٹری کی زدمیں آنے سے بچ نکلی ہے ۔اور اس ملک کے عوام نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے جو پچھلے ایک مہنے سے اس آزادی اور انقلاب مارچ سے ایک ہیجانی کیفیت میں مبتلا تھے۔۔۔ موجودہ حکومت کو اس واقعہ سے سبق سیکھنا چاہئےاس میں کوئی شک نہیں کہ مسلم لیگ ن ایک بڑی جماعت ہے اور اس کا ووٹ بنک بھی موجود ہے لیکن وہ اس ووٹ بنک اور بڑی جماعت ہونے کے زعم میں اُس نشانے کی مشق کرنے والے شخص کیطرح نہ کرے جو بندوق چلانے سے آشنا تو تھا لیکن قوانین سے بے خبر ۔ جب بندوق میں گولی پھنسی تو اناڑی پن میں بندوق کی نال کا رخ اپنی طرف کر کے اسے دیکھنے لگا تھا اور گولی چل گئی تھی۔۔