دیوسائی کے برفیلے میدان سے اکتالیس افراد بازیاب، دیگر کی تلاش جاری
استور (سبخان سہیل) استور دیوسائی میں پھنسے ہوے لاپتہ 166افراد میں سے آج ریسکو ٹیموں نے مزید41افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ۔ 166لاپتہ افراد میں سے کل رات سے اب تک مزید 41 افراد کو امددی کارویاں جاری رکھتے ہوے چلم ریلف کیمپ منتقل کیا گیا ہے۔41 میں سے چار افراد برف کی وجہ سے زخمی ہیں ان کو چلم میں ابتدائی طبی امداد کے بعد ریلف کیمپ منتقل کیا گیا ہے۔اور مزید 125 لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے اپریشن مزید تیز کردیا گیا ہے۔ریسکو اپریشن میں ضلعی انتظامیہ استور ڈپٹی کمشنر طارق حسین کی خصوصی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر شونٹرملک دلدر آحمد ، اور ان کا عملہ، محکمہ ورکس استور کے ملازمین، محکمہ پولیس استور کے ڈی ایس پی شفاء اور جوان شامل ہیں۔ اس ریسکو اپریشن میں پاکستان آرمی کی جانب سے خانہ بدوش متاثرین کو کھانے پینے کے ساتھ میڈیکل کیمپ اور کمبل وغیرہ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلف کمپ میں تین وقت کے کھانے کے راشن اور گرم کپڑوں ، خیموں اور دیگرضروریات زندگی فرہم کرنے کا پورا بندوبست کیا گیا ہے۔دیوسائی برفانی طوفان میں پھسنے والے 426خانہ بدوشوں میں سے اب تک تین دن سے جاری دن رات اپریشن میں اب تک ٹوٹل 301افراد کو دیوسائی سے استور چلم ریف کیمپ منتقل کیا گیا ہے۔ جس میں سے اب تک 15زخمیوں کو لایا گیا ہے اور ان میں سے 5افراد استور ہسپتال میں ایڈمیٹ ہیں اور ایک کو زخمی کو گلگت منتقل کیا گیا ہے باقی تمام زخمیوں کو ابتدائی ظبی امداد کے بعد ریلف کیمپ منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر استور طارق حُسین نے صحافیوں کو بتایا کی ہماری ریسکو ٹیمیں دن رات کام کررہی ہیں اب تک کسی قیسم کی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ اب تک جو افراد کو ریسکو کیا گیا ہے ان خواتین ، مراد اور بچے شامل ہیں ۔ امید ہے آج رات ان تمام افراد تک بھی رسائی ہوگی جن افراد کا ابھی تک پتہ نہیں ہے ہماری ٹیمیں تمام افراد کے ملنے تک اپنا ریسکو اپریشن جاری رکھیں گے ۔ پاک آرمی ہمارے ساتھ تعاوں کرری ہے ۔ خانہ بدوشوں کے میڈیکل کیمپ اور اور کے کھانے پینے کا بھی انتظام کر ری ہے ۔ جو خانہ بدوش زخمی ہیں ان کے ہاتھ اور پاوں ، اور انکھیں جل گئی ہیں ، جو افراد معملی زخمی ہیں ان کو فوری ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کیا جارہا ہے اور جو زیادہ زخمی ہیں ان کو ڈی ایچ کیو ہسپتال استور میں علاج کیا جارہا ہے ان کے علاج کے لیے تمام تر سہولیات جو ڈی ایچ کیو ہسپتال استور مین ہیں ان کو بروے کار لایا جارہا ہے۔ میں دن میں دو سے تین دفعہ خود ان زخمیوں کی عیادت کے لیے جاتا ہوں ہم ان تما م متاثریں کو فوری مداد فرہم کررہے ہین جو اس وقت بے یارو مدگارہیں۔ تاہم خانہ بدوشوں اور لوکل لوگوں کی قیمتی مال موشی کافی نقصاں ہوے ہیں ان کے نقصان کے بارے مین فعل حال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ہم اس وقت ان افراد کو بچانے مین مصروف عمل ہیں جو اس وقت مشکل میں ہیں۔