گلگت، انسداد دہشتگردی عدالت نے بابا جان سمیت ١٢ افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی
گلگت (عبدالرحمن بخاری سے) سانحہ ہنزہ علی آباد کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پروگریسو یوتھ فرنٹ کے رہنما بابا جان سمیت ١٢ (بارہ) افراد کو عمر قید کی سزا سنادی ، عمر قید کی سزا ختم ہونے پر ۴۰ سال مزید جیل میں رہنا ہوگا. سزا پانے والے افراد کو پانچ لاکھ روپے فی کس جرمانے کے طور پر ادا کرنے ہوںگے جبکہ سرکاری املاک کی تعمیر نو اور مرمت بھی ملزمان کی ذمہ داری ہوگی. تین مفرور ملزمان کو عدالت نے ١٠ سال قید بامشقت کی انفرادی اضافی سنا دی اور پولیس حکام کو حکم دیا کہ ان کو گرفتار کرے جیل میں ڈال دیا جائے.
فیصلہ سناتے ہوے انسداد دہشتگردی کی عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوے پانچ ملزمان کو باعزت بری کر دیا. بری ہوںے والوں میں عرفان کریم، سلمان کریم، محمد خان، امیر علی اور غلام عباس شامل ہیں.
سزا پانے والے افراد میں بابا جان، افتخارحسین، عرفان علی، علیم اللہ خان، شیرخان، راشد منہاس، سرفراز، موسی بیگ اور شکراللہ بیگ شامل ہیں. جبکہ مفرور ملزمان، جنکو دس دس سال کی سزا سنائی گئی ہے، میں مہر علی، دیدار علی اور ناصرشامل ہیں.
اگست ۲۰۱۱ کی ۱۱ تاریخ کو علی آباد ہنزہ میں پولیس کے ہاتھوں دو اندرونی طور پر بیدخل نہتے افراد کے قتل کے بعد بپھرے ہوئے ہجوم نے سرکاری عمارتوں پر حملے کر کے انہیں آگ لگا دی تھی. اس واقعے کے بعد پولیس نے ١٧ ملزمان پر مقدمے درج کیے تھے.