مسگر پاور پراجبکٹ کے کام میں تیزی آگئ
مسگر(شرافت علی میر) مسگر پاور پراجیکٹ جس کو پانچ سال میں مکمل ہونا تھا ،ٹھیکداروں کی غفلت اور سستی کی وجہ سے8 سال میں بھی مکمل نہیں ہوسکاہے. چیف سیکرٹری راجہ سکندر سلطان نے چارج سنبھالنے کے بعد نامکمل پاور پراجبکٹ کے بارے میں بریفنگ حاصل کی، ان کی ذاتی کوشش اور دلچسپی سے مسگر پاور پراجبکٹ کے کام میں تیزی آگئی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ جس ٹھیکدار کے پاس پاور ہاوس کے عمارت کا ٹھیکہ تھا اُس نےخود پراجیکٹ کے 7 سال بعد بھی مسگر نہیں دیکھا تھا لہذا حکام نے ان سے ٹھیکہ واپس لے کرایک مقامی ٹھیکدارکو دیا۔
حکام کے مطابق اس وقت سب سے اہم کام کلک اور دلسنگ پاس سے پانی کو پائپ کےذ ریعے ٹینکی تک لانا ہے جو تقریبا 1 کلومیٹر لمبا ہے. اس کے علاوہ ٹینکی کی تعمیر کا کام بھی تقریبا 25 فیصدمکمل ہوگیا ہے اور75 فیصد باقی ہے ۔ پاور ہاوس کی عمارت کا کام تیزی سے جاری ہے جس کے اگلے سال تک مکمل ہوجانے کاامکان ہے۔اس کے علاوہ کھمبوں کی تنصیب کا کام بھی کسی حد تک مکمل ہوگیا ہے. تنصیب کا سلسلہ سوست تک پہنچ گیا ہے. کھمبوں پر تار ڈال کر اس کام کر جلد مکمل کیا جسکتاہے. کے۔کے۔ایچ سے قلندرچ تک روڈ کا کام بھی جاری ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس سال کے آخر تک ٹرک ایبل روڈ مسگر تک پہنچ جائے گا لیکن اس کو قلندرچ تک پہنچانے میں دو سال لگ سکتا ہے۔
اس وقت ایک آر۔ای اس کام کی نگرانی پر مامور ہےجو مسلسل اس کام کی نگرانی کررہا ہے ۔توقع کی جاری ہے کہ اگریہ کام اسی رفتار سے جاری رہا تو اگلے دو سال میں یہ پراجیکٹ مکمل ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسپیکر قانون ساز اسمبلی وزیر بیگ اور ممبرمطابعت شاہ نے بھی پراجیکٹ کا دورہ کیا تھا۔