سیاست

حکومت گلگت بلتستان نے دس ہزار افراد کو روزگار دیا، حاجی گلبر خان

چلاس(اسداللہ) وزیر صحت گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے دس ہزار لوگوں کو روزگار دیا ہے ،کئی سالوں سے خالی اسامیاں پر کی گئیں اور ہزاروں نئی اسامیاں منظور کرائیں ہیں ۔صحت اور تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ دی گی اور انقلابی اقدامات کیئے۔آنے والے انتخابات موجودہ نظام کے تحت ہی ہوں گئے ۔گورننس آرڈر میں ترمیم کیلئے سمری وزیر اعظم کو بھیج دی گئی ہے ۔انتخابات کیلئے مارچ اور اپریل کے مہینے موزوں ہیں ۔سیکریڑی سعد سکندر مشکوک شخص ہیں ان کے خلاف جوڈیشل انکوائی ہو نی چاہیے۔

چلاس میں ذرائع ابلاغ کے نمائبدوں سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پانچ سالوں میں صحت کے شعبے میں ریکارڈ بہتری لائی گئی ۔ماضی میں ڈاکٹرز سترہ گریڈ میں بھرتی ہو کراسی سکیل میں ریٹائر ہو جاتے تھے،صوبائی حکومت کی کاوشوں سے ڈاکٹروں کو سروس سٹریکچر ملا۔ اب ایک میڈیکل آفسر گریڈ 20تک جا سکے گا۔ اسی طرح پیرا میڈیکل سٹاف کو خیبر پختونخواہ کا سروس سٹریکچر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع دیامر میں ڈسپنسریاں اور ہسپتال کی عمارتیں بنی تھیں لیکن سٹاف نہ ہونے کی وجہ سے فعال نہیں ہو سکیں تھیں ۔جس کیلئے تین سو اسامیاں کی منظوری لی گئی ہے ۔بھرتیوں کے بعد صحت کی سہولیات مذید بہتر طریقے سے میسر ہوں گی۔انوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مساجد بورڈ کی تشکیل اور ضابطہ اخلاق مرتب کرنا صوبائی حکومت کا اہم کارنامہ ہے جیسے ملک بھر میں سراہا جا رہا ہے۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ حدو د تنازعے کا خوش اسلوبی سے حل چاہتے ہیں اس کیلئے وفاقی حکومت نے پنجاب کے ایک سینئر جج پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا ہے جسے یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے مزید دو ممبر رکھ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعد سکندر ہیلتھ کا سیکریڑی رہا ہے اس کا کردار مشکوک ہے جس کی وجہ سے اسے سکریڑی صحت سے تبدیل کرایا ۔سعد سکندر بیرونی ایجنٹ لگتا ہے ،اس کے خلاف فوری جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔انہوں نے متاثرین ڈیم کمیٹی کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ واپڈا نے تین سال میں معاوضوں کی ادائگیاں کرنی تھیں جو نہ ہو سکیں ،زمینوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے لہذا حکومت متاثرین کو اعتماد میں لیکر نئے ریٹس مختص کرے۔انہوں نے مذید کہا کہ جمعیت علماء اسلام کسی کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں کرے گی الیکشن کے بعد اتحاد کیا جاسکتا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button