گلگت بلتستان

گلگت شہر کے مضافات میں گن پوائنٹ پر موبائل فون اور نقدی وغیرہ چھن جانے کی شکایات

گلگت(نامہ نگار) گلگت شہر کے مضافاتی علاقوں میں رات کی تاریکی میں نوجوانوں کا ایک گروہ گن پوائنٹ پر شہریوں سے موبائل فون اور نقدی اٹھانے میں سر گرم ہو گیا ڈیفنس کالونی جوٹیال میں رہائش پذیر قراقر م یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے بتایا کہ چند روز قبل وہ رات کے نو بجے کے قریب اپنے گھر کی طرف جا رہا تھا کہ علی مسجد خومر کے قریب چند نوجوانوں نے انہیں روک لیا اور سر پر پستول تان کر زبردستی موبائل سیٹ اٹھا کر اندر سے سیمیں نکال کر ان کی طرف پھینک دیں جس پر طالب علم نے ان سے موبائل واپس دینے کا کہا تو جان سے مارنے کی دھمکی دیدی گئی یوں وہ موبائل فون سے محروم ہو گیا اسی ایریا کے مکینوں کی طرف سے یہ بھی شکایت سامنے آئی ہے کہ رات کے وقت لڑکے ٹولیوں کی شکل میں محلوں میں پھرتے رہتے ہیں اور راہ چلتے مسافروں کو نقدی اور موبائل دینے کی غرض سے ہراساں کرتے رہتے ہیں لیکن متاثرہ افراد مزید خطرات کی وجہ سے مذکورہ ٹولے سے متعلق پولیس یا کسی اور ادارے کو آگاہ کرنے سے محروم ہیں ۔دوسری جانب جوٹیال کے مختلف محلوں میں رہائش پذیر افراد کی طرف سے ان کے محلوں اور گھروں کی چار دیواری پر کالعدم تنظیموں سے متعلق وال چاکنگ سے متعلق بھی شکایات سامنے آرہی ہے عوام نے پولیس اور سیکورٹی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ محلوں میں اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کا تعاقب کر کے کڑی سزا دیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button