گلگت بلتستان

کوہستان کے علاقے پٹن میں اغواء ہونے والے نوجوان سجاد احمد جان اور انکی والدہ کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد (پریس ریلیز) آج بروز جمعرات بتاریخ13 نومبر 2014  کو پریس کلب اسلام آباد میں مقیم گلگت بلتستان کے مختلف مکتب ِ فکر سے تعلق رکھنے والے طلباء نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے سجاد احمد جان ولد جان محمد اور ان کی والدہ کی بازیابی کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا کہ اگر سجاد احمد جان اور ان کی والدہ کو اگر جلد بازیاب نہ کرایا گیا تو وہ شاہراہ قراقرم پر دھرنا دینے کا حق رکھتے ہیں سجاد احمد جان اور ان کی والدہ کو مورخہ 09 نومبر 2014 کو اغواہ کیا گیا جب وہ علاج کے سلسلے میں گلگت سے راولپنڈی آرہے تھے کوہستان کے علاقے پٹن میں اسلحے کی نوک پر گاڑی سے اتار کر اغواہ کیا گیا اور یہ کھلم کھلی بغاوت اور دہشت گردی ہے یاد رہے کہ FIR # 7171 پٹن تھانہ میں درج کرائی گئی ہے لیکن پولیس اور اعلیٰ حکام بازیاب کرانے میں ناکام رہے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس ایف کے صدر وقار مایہ نے کہا کہ اگر سجاد احمد جان اور ان کی والدہ جلد بازیاب نہ ہوئے تو وہ زرداری ہاؤس میں دھرنا دینگے ۔

احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف یوتھ گلگت بلتستان کے نائب صدر عاصم تیموری نے کہا کہ سجاد احمد جان اور ان کی والدہ کی بازیابی کے لیے KPK گورنمنٹ سے اور PTI کی اعلیٰ قیادت سے بات کریں گے اور بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے BNSO کے مرکزی ترجمان آفاق بالاور نے کہا کہ ہم UNO سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ از خود نوٹس لیں اگر سجاداحمد اور ان کی والدہ بازیاب نہیں ہوئے تو KPK گورنمنٹ کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی جس کی ذمہ دار KPK گورنمنٹ اور GB گورنمنٹ ہوگی۔ احتجاج میں منیر نادر شاہی، راجا سمیر اور بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

قانونی مشیر اہلسنت والجماعت مولانا مقصو د احمد نے گلگت بلتستان اور کوہستان کے علماء کرام سے بھی پرزور اپیل کی کہ وہ بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ آخر میں اشتیاق احمد نے عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ از خود نوٹس لیں اور سجاد احمد جان اور ان کی والدہ کی بازیابی ممکن بنائیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button