گلگت بلتستان

گوجال، عطاء آباد جھیل میں کچرہ بھرنے لگا، مچھلیوں اور دیگر آبی حیات کو خطرہ لاحق

جھیل کے اطراف میں رہائش پزیر پاکستانی اور چینی انجیئیرز اور مزدوروں کے علاوہ کشتی میں چلنے والے افراد کی لاپرواہی کی وجہ سے عطاء آباد جھیل سیاحتی رحمت بننے کی بجائے ماحولیاتی زحمت بننے لگا ہے
جھیل کے اطراف میں رہائش پزیر پاکستانی اور چینی انجیئیرز اور مزدوروں کے علاوہ کشتی میں چلنے والے افراد کی لاپرواہی کی وجہ سے عطاء آباد جھیل سیاحتی رحمت بننے کی بجائے ماحولیاتی زحمت بننے لگا ہے
گوجال (نمائندہ پامیر تائمز) عطاآباد جھیل میں گندگی کے باعث آبی حیات کی زندگی خطرے میں پڑنے کا خدشہ ہے۔  محکمہ ماحولیات نے کبھی اس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی ہے۔ سپل وئے پر تعمیر ہوٹل مالکان نے جھیل کے کنارے گندگی کے ڈھیر لگا دئیے ہیں۔  سپل وئے پر پبلک کے لئے انسانی فضلے کے اخراج کے لئے مخصوص جگہ نہ ہونے سے سارے گندگی جھیل کے اندر پڑی ہوئی ہے.
دوسری طرف کشتیوں سے نکلنے والا آلودہ آئل بھی جھیل کے پانی میں شامل ہو جاتا ہے۔ واضع رہے کہ ایک سال پہلے محکمہ فشریز کی طرف سے جھیل میں  10 ہزار کے قریب ٹرواٹ مچھلی ڈالے گئے تھے۔ اگر جھیل میں آلودگی کو نہیں روکا گیا تو ان10 ہزار مچھلیوں کی افزائش ہونے کی بجائے انکی زندگی خطرے میں پڑنے کا خدشہ ہو گا۔  ماحول پر کام کرنے والے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کو اہم ایشوز کی طرف توجہ دے کرآبی حیات کی زندگی کو خطرے سے بچایا جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button