تعلیم
دس دنوں سے سوشل ایکشن پروگرام سکولز اساتذہ کا دھرناجاری، حکومت اور انتظامیہ خاموش تماشائی

گلگت (تجزیہ: فرمان کریم) دس دنوں سے اپنے شیر خوار بچوں کو لے کر مائیں اپنے جائزمطالبات کے لئے گھڑی باغ میں دھرنا دیئے بیٹھی ہیں۔ مگر سردی کے اس سخت موسم میں نہ تو صوبائی حکومت ان کی طرف توجہ دے رہی ہے اور نہ وفاقی حکومت۔

ان دس دنوں میں گلگت بلتستان میں برسر اقتدارجماعت پاکستان پیپلز پارٹی، وفاقی میں برسر اقتدار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کسی نماینئدے سمت امین اور ایماندار کہلانے والا چیف سکرٹیری گلگت بلتستان ان کو دلاسہ دینے تک کے لئے نہیں آئے ہیں۔ جبکہ دیگر پارٹیاں ان کے سامنے آکر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کوئی بھی ان احتجاجی کرنے والے اساتذہ سے مخلص نظر نہیں آرہا ہے۔
اساتذہ کے بقول تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصدیق انہوں نے اپنے مطالبات کےحل نہ ہونے تک احتجاجی دھرنا جاری رکھنے کااعلان کیا ہے۔ شدید سردی میں احتجاج کرنے والی درجنوں خواتین اور ان کے بچے بیمار ہوگئے ہیں۔ ان احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اتنے رقم نہیں ہے کہ اپنے بچوں کا علاج کر سکے۔ ان کا مزید کہنا ہے یا اپنے حق لے کر جائیں گے یا پھر ہماری لاش ہماری گھروں تک پنہچ جائے گی.
مگر مرنے کے بعد بھی ان کوان کا حق (کفن) کون دلائے گا؟