چترال

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام چترال کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر دیدار احمد پرویز کے حلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ

چترال(گل حماد فاروقی) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام چترال کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر دیدار احمد پرویز غریب لوگوں کے مسلسل تنگ کرکے ان کو ذہنی کوفت پہنچا رہے ہیں۔ BISP کارڈ ہولڈرز نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ بعض لوگوں کا کارڈ بلاک ہوچکا ہے اور کچھ کارڈ گم ہوچکے ہیں۔ ان کارڈوں کی دوبارہ Activate کرانے اور گم شدہ کارڈوں کی جگہہ نئے کارڈوں کی حصول کیلئے انہوں نے BISP چترال میں درخواست اور کاغذات جمع کی ہیں مگر دیدار احمد پرویز انہیں کبھی ایک ہفتے کے بعد آنے کا کہتا ہے اور ہفتے کے بعد پھردس دن کے بعد آنے کا کہہ کر غریب لوگوں کو ذہنی کوفت پہنچا رہے ہیں۔

ان متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ دور دراز سے آتے ہیں اور یہاں پہنچتے ہوئے کافی کرایہ خرچ کرتے ہیں مگر اس دفتر آکر دیدار احمد پرویز کا رویّہ دیکھ کر انہیں کافی دکھ پہنچتا ہے۔

ان لوگوں کا کہنا ہے کہ دیدار احمد پرویز اپنے لوگوں کو تو نوازتے ہیں مگر دیگر غریب لوگوں کو دفتر میں بھی نہیں چھوڑتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے بڑی تعداد میں خواتین کو دفتر کے باہر سڑک پر بیٹھے ہوئے دیکھا گیا۔

اس سلسلے میں جب ہمارے نمائندے نے ان لوگوں کی اصرار پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفترا جاکر دیدار احمد پرویز کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی تو متعلقہ افسر صحافی پر برس پڑے ۔ ان سے کیمرہ چھینے کی کوشش بھی کئی گئی اور اپنے عملہ سے کہا کہ صحافی کو دفتر سے باہر نکالو۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے گالی گلوچ پر اکتفا نہیں کیا بلکہ صحافی کو اس کے دفتر کی کمزوریوں کی کوریج کرنے پر قتل کی دھمکی بھی دی۔ دفتر میں موجود لوگوں نے بھی اس بات پر نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بار بار دفتر کا چکر لگاتے ہیں مگر مایوس ہوکر واپس چلے جاتے ہیں۔

دیدار احمد پرویز کے اس نازیبا حرکت اور صحافی کو اپنے فرض منصبی سے روکنے پر تھانہ چترال کے ایس ایچ او کو ان کے حلاف ایف آئی آر درج کرانے کا باقاعدہ درخواست بھی جمع کی تاہم پولیس نے ابھی تک دیدار احمد پرویز کے حلاف کوئی کاروائی نہیں کی اور نہ ہی کوئی ایف آئی آر درج کی ہے۔

چترال کے سماجی اور سیاسی طبقہ فکر نے چیرمین اور ڈایریکٹر جنرل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر دیدار حسین کے حلاف قانونی کاروائی کرکے انہیں نوکری سے معزول کرے اور ان کا یہاں کافی عرصہ گزرگیا اس کی جگہہ کوئی ایماندار اور خدا ترس افسر کو تعینات کیا جائے۔

ہمارے نمائندے نے دیدار حسین کی گالی گلوچ، دھمکی اور ہتک آمیز رویّیے کو کیمرے محفوظ بھی کیا۔ دیدار حسین نے بات چیت کے دوران تمام الزام اپنے افسران بالا پر لگایا کہ یہاں چودہ مہینے سے بھی زیادہ عرصہ گزرگیا ہے کہ لوگوں کو کارڈ نہیں بھیجا جاتا ہے۔

کچھ لوگوں نے الزام لگایا کہ BISP کا فنڈ مالدار اور کاروباری لوگوں کو تو ملتا ہے مگر اس سے غریب اور نادار لوگ باالکل محروم ہیں اس سلسلے میں جب سردار حسین سے پوچھا گیا تو سردار حسین اسسٹنٹ کمپلینٹ نے بتایا کہ اس کا سروے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام نے کیا تھا اور ان کے غلط سروے کی وجہ سے نہایت غریب اور نادار لوگ اس مالی امداد سے محروم رہ گئے۔تاہم دفتر میں موجود چند کارڈ ہولڈرز اور دیگر لوگوں نے دیدار احمد کی طرف سے صحافی کو گالی دینے اور قتل کی دھمکی دینے کی مذمت کی

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button