گلگت بلتستان
ہنزہ میں چار مہینوں سے خراب جنریٹر کی مرمت کے نام پر سرکار کو لاکھوں کا ٹیکا لگا دیا گیا
ہنزہ نگر ( بیورو رپورٹ ) گزشتہ چار مہینوں سے وادی ہنزہ کو بجلی فراہم کرنے کے لیے نصب شدہ تھر مل جنریٹر خراب ہونے کے باعث ٹکڑوں میں بکھرا پڑا ہے ۔ جس کی وجہ سے سب ڈویثرن ہنزہ کے مرکزی علاقوں میں بجلی کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے.
گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن ہنزہ کے صدر اور کارکنوں نے تھرمل جنریٹر کو دکھا اور اسکی حالت زار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے تھرمل جنریٹر کی مرمت کے نام پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے ہیں، لیکن تاحال جنریٹر کی حالت قابل رحم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھرمل جنریٹر کے لئے پاکستان مسلم لیگ ن کی کاوشوں سے ڈیزل کی مد میں کروڑوں روپے مختص کرا دئے گئے تھے. انہوں نے الزام لگایاکہ یہ خطیر رقم محکمہ برقیات کے حکام کے کرپشن کی نذر ہو گیا ہے. جبکہ تھرمل جنریٹر مرمت کے نام پر ٹکڑوں میں بکھرا پچھلے چار ماہ سے لاوارث لاش کی طرح پڑا ہوا. انہوں نے الزام لگایا کہ مرمت کے لئے ایک مقامی کار میکنک کی خدمت حاصل کی گئی تھی جس کو اتنے بڑے مشینری کی مرمت کا کوئی تجربہ نہیں تھا جس سے جنریٹر مذید خراب ہو گیا اور سرکاری خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا. انہوں نے کہ مرمت کے نام پر سرکار کو ٹیکا لگا یا گیا ہے۔ اور ان کے بقول اس ضمن میں لاکھوں کی کرپشن کی کہانیاں منظر عام پر آ رہی ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور کارکنوں نے چیف سیکرٹر ی گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اپریل 2014ء تا جولائی 2014ء تک ڈیزل کے غلط استعمال اور مشین کی خراب ہونے کی تحقیقات کی جائے تاکہ محکمہ برقیات ہنزہ نگر کے بد عنوان افسران بے نقاب ہو جائے اور قومی خزانے کو مزید نقصان ہونے سے بچایا جا سکے۔