انسانی حقوق پروگرام کے زیر اہتمام امن وہم آہنگی کے موضوع پر سمینار
چترال(بشیر حسین آزاد) کمیونٹی اپرائزل اینڈ موٹی ویشن پروگرام (CAMP) کے تعاون سے انسانی حقوق پروگرام کے زیر اہتمام امن وہم آہنگی کے موضوع پر سمینار منعقد کیا گیا۔جسمیں طلباء وطلبات اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔سیمنار کا موضوع تھا چترال میں امن کو برقرار رکھنے میں نوجوانوں کا کردار۔سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ظہورلحق دانش،سردار داؤد،فاطمہ بی بی ،فتح من اللہ فواد اور انسانی حقوق پروگرام کے چیئرمین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا کہ چترال کے مثالی امن میں نوجوانوں کا کردار بہت اہم رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے دوسرے اضلاع کو امن بحال کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔جبکہ چترال میں یہ چیلنج درپیش ہے کہ چترال میں موجود مثالی امن اور ہم اہنگی کو کس طرح برقرار رکھا جائے۔نوجوان طلباء وطلبات نے اس موقع پر مسائل کے انبار لگائے ۔نوجوانوں نے کہا کہ وہ چترال کے مثالی امن کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ضرور ادا کرینگے۔مگر حکومت کو چاہیئے کہ وہ چترال کے نوجوانوں کے لئے یونیورسٹی کا قیام عمل لائے۔NTSکا انعقاد چترال ہی میں قابل اعتبار اداروں کی زیر نگرانی کرائے جائے۔انہوں نے کہا کہ NTSکے لئے غریب اور بے روز گار نوجوانوں کو زر کثیر خرچ کرکے پشاور جانا پڑتا ہے۔اور خصوصاًخواتین امیدواروں کو بہت سارے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مقررین نے کہا کہ نوجوانوں کے بڑی تعداد پروفیشنل تعلیم حاصل کرنے کے بعد بے روزگار رہتے ہیں۔سیمنار میں چترال کے امن وہم اہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے اور نوجوانوں کے مسائل کو اُجاگر کرنے کے لئے آل چترال یوتھ فورم فار پیس (ACYFP)کا قیام عمل میں لایا گیا۔جوکہ چترال کے تمام نوجوانوں ،طلبا وطلبات کو متحد کرنے کے لئے کام کریگی۔سیمنار میں چترال میں بڑھتی ہوئی خودکشی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور چترال سے باہر کم عمری میں لڑکیوں کی شادی پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا۔