سیاست

مہدی شاہ سرکار کے پانچ سال

گلگت (عبدالرحمان بخاری سے ) گلگت بلتستان کابینہ پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کرکے تحلیل ہوگئی ھے۔ وزیر اعلی سید مہدی شاہ اور ان کی کابینہ کے اقتدار کے دوران 27 اجلاس منعقد ھوے، کابینہ نے پانچ سالوں کے دوران 40 کروڈ روپے سے زیادہ بجٹ پھونک ڈالا ھے۔ 15 روز بعد کابینہ کے اجلاس کے ہدف کو حاصل کرنے میں وزرا کی فوج ظفر موج بری طرح ناکام رہی۔

گلگت بلتستان سرکار کی کابینہ میں پی پی پی ،مسلم لیگ ق ، جے یو آئی ، ایم کیوں ایم اور تحریک جعفریہ کو نمایندگی دی گئی۔ چیف منسٹر اور ان کی کابینہ شدید اختلافات کا شکار رہی اور سید مہدی شاہ پر کچن کابینہ بنانے اور ون مین شو کے الزامات لگتے رہے۔ کروڑوں روپوں کی لاگت سے منعقدہ کابینہ اجلاسوں میں ہونے والے بے شمار فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ۔
بااختیار ہونے کا جو دعوی اقتدار کے آغاز میں کیا جاتا رہا وہ بعد ازہ بیوروکریسی پر الزامات کی صورت میں واپس لینے کی کوشش کی جاتی رہی۔ صوبائی حکومت پر ملازمتیں اور ٹھیکے فروخت کرنے کے سکینڈل بنیے۔ ڈاکٹر علی مدد شیر کو کریپٹ ترین وزیر کی حیثیت سے زیادہ شہرت ملی

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button