گلگت بلتستان

انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے اسیرسیاسی کارکنوں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، عائشہ صدیقہ 

لندن (مصطفی کمال ) عوامی ورکرز پارٹی یو کے اور لندن میں مقیم گلگت بلتستان کے طالب علموں نے گزشتہ دنوں لندن سکول اف اکنامکس میں ‘حالت خوف : آرمی ، جمہوریت اور پاکستان کے سیاسی قیدی’  کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا -سیمینار کا مقصد پاکستان کے اندر سیاسی کارکنوں پر تشدد کو اجاگر کرنا  اور اس کے ساتھ ساتھ  عوامی رہنما دستگیر کرامت اور بابا جان کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کرنا تھا۔ جنہیں کچھ عرصہ قبل  عدالت  نے عمر قید  کی سزا سنائی ہے – سیمینار سے پاکستان کی معروف مصنفہ اور دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر عائشہ  صدیقہ اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان طالب علم رضوان کریم قلندر نے خطاب کیا – تقریب میں  مختلف شعبہ ہاے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی کثیر تعداد  موجود تھی –

رضوان کریم نے بابا جان اور اسکے ساتھ گرفتار بارہ دیگر ساتھیوں کی اسیری اور اسکے ساتھ جڑی تفصیلات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ریاست عوام کو شہری کی بجائے رعایا سمجھتی ہے – ریاست پاکستان جہاں ایک طرف گلگت بلتستان کو اپنا آئینی حصہ نہیں مانتی لیکن دوسری طرف وہاں کے لوگوں کو اپنے ریاستی قوانین کے تحت گرفتار کر لیتی ہے –

ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے پاکستان کے اندر بڑھتی ہوئی خوف اور بے یقینی پر اظہار خیال کیا ۔انہوں نے  ریاستی جبر کے باوجود آزادی ، مساوات اور انسانی حقوق کے لئیے کام کرنے والے سیاسی کارکنوں کی خدمات کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ عوام کی اکثریت ریاستی خوف اور جبر کے خلاف لڑائی جاری رکھے گی۔

پروگرام کے آخر میں شرکاءکی  مشترکہ قرارداد کے ذریعے حکومت سے تمام سیاسی کارکنوں کی رہائی  اور گلگت بلتستان کے اندر موجود انسداددہشت گردی کے امتیازی  قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button