گلگت بلتستان

گلگت: شکیوٹ اور شروٹ میں طویل لوڈشیڈنگ ،عوام سراپا احتجاج

گلگت (پ ر) گلگت شہر کے مضافاتی گاوں شکیوٹ، شروٹ، بارگو اور ہینزل گزشتہ دس دنوں سے بجلی سے مکمل طورپر محروم ہیں۔ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، عوام کے اعصاب جواب دے چکے ہیں، گھریلو صارفین ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں اور عوامی غیض و غضب میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ شکیوٹ ، شروٹ کو نہ تو بارگو کے پاور ہاوس سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور نہ کارگاہ سے۔ ان خیالات کا اظہار شکیوٹ یوتھ موومنٹ کے سرپرست اعلیٰ مولانا رحمت اللہ سراجی ، چیئرمین یونین کونسل شکیوٹ رحمان شاہ، سابق ممبر یونین کونسل شکیوٹ حکیم خان اور ایم۔ایس۔ایف شکیوٹ یونٹ کے صدر قاری ظفر الحق ظفر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سے اصلاح احوال کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے غیر منصفانہ تقسیم اور اندھا دھند لوڈ شیڈنگ پر عوام سراپا احتجاج ہیں۔ محکمہ برقیات شکیوٹ ، شروٹ کے عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی اور نا انصافی کا رویہ ترک کرے ورنہ عوام اپنے حقوق کے لئے سروں پر کفن باندھ کر گلگت کی طرف مارچ کرنے پر مجبور ہونگے۔

انہوں نے حکمرانوں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ نمبر ۱ کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک آخر کب تک جاری رہیگا۔ یہ حلقہ اس وقت گلگت بلتستان کے سب سے زیادہ نظر انداز کیا جانے والا اور پسماندہ حلقوں میں سےایک ہے جس کے ساتھ ہر دور میں متعصبانہ اور امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کا بحران اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی اصل وجہ سابقہ صوبائی حکومت کی نا اہلی اور محکمہ برقیات کے اہل کاروں کی نا اہلی اور کرپشن ہیں۔ کارگاہ پاور ہاوسسز کی مرمت کے نام پر کروڑوں کی خرد بردحکومت اور محکمے کی کرپشن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی بحران کے خاتمے اور لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی کے لئے کارگاہ کے تمام بجلی گھروں کو چالو کیا جائے۔ اس وقت کارگاہ پاور ہاوس کے اکثر ٹربائین مشین خراب پڑی ہیں۔ انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں ورنہ عوام احتجاج پر مجبور ہونگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button