جمیعت علمائے اسلام نےہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے، علماء کنونشن
چترال(بشیر حسین آزاد) جمعرات کے روز چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں تحصیل علماء کنونشن زیر سرپرستی ضلعی امیر قاری عبدالرحمن قریشی منعقد ہوا۔ تقریب کی صدارت تحصیل امیر مولانا محمد الیاس نے کی۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جمیعت علمائے اسلام نے ہمیشہ اور شروع ہی سے دہشت گردی کی مذمت کی ہیں،لیکن دہشت گردی کی آڑ میں چترال کے علمائے کرام اور مدارس کے منتظمین کو تنگ کیا جانا قابل مذمت ہیں۔
مقررین نے ایم پی اے سلیم خان کا سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد کے خلاف بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف 6 سال تک ایم پی اے رہ چکے ہے مگرکبھی بھی سابق ایم پی اے پر اعتراض نہیں اُٹھایا۔ اُنہوں نے کہا کہ سلیم خان سابق ایم پی اے کے جمیعت علمائے اسلام میں شمولیت کو برداشت نہ کرسکے اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی اے سلیم خان کو چترال کے مسائل پر توجہ دینا چاہئے تھا۔ چترال کے بڑے بڑے مسائل جوں کے توں ہے، بائی پاس روڈ پر کام بند ہے، سات سالوں میں ٹاون میں بجلی کا مسئلہ حل نہ ہوسکا، گولین گول واٹر سپلائی کی ناکامی اور گرم چشمہ روڈ اس کے واضح ثبوت ہیں۔
علماء کرام نے عوام پر زور دیا کہ دین کے کاموں میں بڑھ چڑ کر حصہ لے، اتحاد واتفاق سے رہے اور آپس میں تفرقہ سےگریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کرنا ضروری ہے۔
مقررین نے حالیہ قومی اسمبلی میں منظور شدہ 21ویں ترمیم کے متعلق قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کے موقف کی مکمل تائیدکی۔
کنونشن سے خطاب کرنے والوں میں ڈسٹرکٹ خطیب مولانا فضل مولا،مولانا حبیب اللہ، مولانا قاری وزیر احمد نائب امیر JUIضلع چترال، ولی محمداستاد اور مولانا محمدالیاس تحصیل امیر JUIشامل تھے۔