چترال: دروش میں نعتیہ مشاعرہ اور محفل نعت خوانی کا اہتمام
چترال(گل حماد فاروقی) چترال سے 45 کلومیٹر دور دروش کے مقام پر خان ہاؤس کورو میں نعتیہ مشاعرہ اورمحفل نعت خوانی منعقد ہوا۔ محفل کا اہتمام علاقائی زبان اور ثقافت کو تحفظ دینے والی تنظیم Preserving Indeginious Culture and Language نے کیا تھا۔اس محفل میں سابق چئیرمین ڈسٹرکٹ کونسل الحاج خورشید علی خان مہمان خصوصی تھے جبکہ محفل کی صدارت پرنسپل ریٹائرڈ حاجی امین الرحمان چغتائی نے کی۔ چئیرمین پی آئی سی ایل اعجاز احمد نے میزبانی کے فرائض انجام دئے۔
پہلی نشست میں شعراء نے حضورﷺ کے شان مقدسہ میں عقیدت کے پھول نچاور کرتے ہوئے نعتیہ کلام پیش کرتے ہوے اپنے الفاظ میں نبی آخرلزمان حضرت محمد ﷺ کی شان میں اپنے عقیدت کا اظہار کیا۔ شعراء میں صدام علی انداز، مقبول حسین مقبول، عبید صدیقی، احمد نبی بقاء، رضوان الملک ساحل، سجاد عالم ساغر، محتار الدین اسد، صلا ح الدین طوفان، حاجی سلطان مراد، پروفسیر نقیب اللہ رازی اور الحاج خورشید علی خان شامل تھے۔
دوسری نشست کی میزبانی کے فرائض حمیداللہ حمید نے انجام دئے جس میں نعت خوانوں نے نہایت سریلی آواز میں نعت شریف پیش کرکے سامعین سے داد حاصل کی۔ نعت حوانی کے اس محفل میں صلاح الدین طوفان، محتار الدین ، امتیاز احمد، محمد ایوب، عزیز ابن طوفان نے گلہائے عقید ت پیش کئے جبکہ بلبل چترال قاری جمال عبدالناصر نے قصیدہ بردہ شریف پیش کرتے ہوئے پورے محفل کو آبدیدہ کردیا۔
پی آئی سی ایل کے چیرمین اعجاز احمد نے شرکاء سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ چترال میں قدیم ثقافت اور زبان کی تحفظ اور ترویج کیلئے کام کررہی ہیں جس میں اس قسم کے مشاعرہ، مقابلہ نعت اور ثقافتی کھیلوں کو بھی نوجوان نسل میں روشناس کرانا شامل ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے الحاج خورشید علی خان نے تمام شرکاء اور سامعین کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے بابرکت اور نورانی محفلوں میں شمولیت کرنے سے ایمان تازہ ہوتا ہے اور روح کو تقویت ملتا ہے۔ انہوں نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ سیرت النبیﷺ کا مطالعہ ضرور کرے اور حضور ﷺ کے اخلاق، کردار، معاملات اور ان کا لوگوں کے ساتھ میل جول کے طریقوں کو اپنائے اور انہیں اپنے عملی زندگی میں لائے۔
شاعر، ادیب، ماہر تعلیم امین الرحمان چغتائی اور پروفیسر نقیب اللہ رازی نے PICLکی خدمات کو سراہا جنہوں نے نوجوان شعراء اور نعت حوانوں کو یہ موقع فراہم کیا۔ انہوں نے انجمن ترقی کھوار کی شدید مذمت کی جنہوں نے ربیع الاول کے اس بابرکت مہینے میں محفل موسیقی کا اہتمام کیا تھا جبکہ دوسری طرف پشاور کے سکول میں ڈیڑھ سو کے لگ بھگ بچے شہید ہوئے تھے اور پوری قوم سوگ منا رہا ہے۔
آحر میں یہ محفل حاجی خورشید علی خان کے دعائیہ کلمات سے احتتام پذیر ہوا۔اس محفل میں کثیر تعداد میں علاقے بھر کے شعراء، نعت خوان، ادیب اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔