سیاست
گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات کی کوئی امید نہیں ہے، عمران ندیم شگری
سکردو (جونئیر شگری نامہ نگار) نگران کابینہ انتہائی غیر متوازن ، وزارت امور کشمیر افیئرز نے گلگت بلتستان کے پچھلے پانچ سال کی ویرانی کا بدلہ لینے کیلئے نگران کابینہ کے معاملے پر من مانی کی تاکہ کانا ڈیویژن کی ویران گلیاں پھر سے آباد ہوسکے۔شفاف انتخابات کی قطعاً اُمید نہیں۔ غیرمتوازن کابینہ تشکیل دیکر گلگت بلتستان کے پیکیج کو ناکام کرنے کی کوشش کی اور یہ باور کرانے کی شازش کی گئی کہ جی بی میں اہل قیادت موجود نہیں ہم یہ توقع کر رہے تھے کہ جس طرح نگران وزیر اعلیٰ کا تقرر کیا گیا تھا اسی طرح اس کابینہ میں بھی ہر لحاظ سے غیر سیاسی اور پروفیشنل لوگ لیا جائینگے مگر نگران کابینہ کی انتخاب نے شدید مایوس کیا ۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے رہنما عمران ندیم نے اوصاف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت سے زیادہ کہیں بڑی صوبائی نگران کابینہ کی تشکیل سے سخت مایوس ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کی تشکیل میں کشمیر افیئرز اور وفاقی حکومت نے من مانی کی اور مخصوص مقاصد کے حصول کیلئے غیر ضروری لوگوں کو نوازا گیا جو قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی صوبائی کابینہ کے بارے میں تعاثر یہی پایا جاتے تھے کہ وہ قابل وزرا پر مشتمل ہے جنہوں نے کوئی بہتر کام نہیں کیا بلکہ نگران کابینہ کی انتخاب نے شدید مایوس کیا ۔ ہم یہ توقع کر رہے تھے کہ جس طرح نگران وزیر اعلیٰ کا تقرر کیا گیا تھا اسی طرح اس کابینہ میں بھی ہر لحاظ سے غیر سیاسی اور پروفیشنل لوگ لیا جائینگے جو صرف شفاف انتخابات کرواسکے بلکہ اپنی صلاحیتوں سے ایک مثبت سمت کا تعین کرکے آنے والے حکومت کی رہنمائی کا سبب بن سکے لیکن یہاں نو منتخب سیاسی حکومت سے بھی بدتر انتخاب ہوا۔ا س کابینہ سے ہرگز بہتر نجائج کی توقع نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر امور کشمیر اور سیکریٹری کانا نے واضح کیا تھا کہ نگران وزیراعلیٰ منتخب وزیر اعلیٰ کی طرح بااختیار ہونگے مگر انکی حیثیت کا تماشہ انکی جانب سے بیجھے گئے نگران وزرا کی فہرس کو رد کرکے اور مشاورت کے بغیر پانچ وزرا کی تقرر کر کے کیا گیا جو توہین امیز رویہ ہے۔ ر