وزیر ٹرانسپورٹ نے چترال آ ڈہ والوں کہ ناجائز اور ظالمانہ کرایہ وصولی کا نوٹس لے لیا
چترال (بشیر حسین آزاد ) صدر آل متحدہ ٹریڈ یونین ضلع چترال حبیب حسہین مغل نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ضلع چترال کے تاجر برادری تجارتی سامان مذکورہ گڈز ٹرانسپورٹ کے اڈوں سے چترال کیلئے بک کر واتے ہیں۔ اڈے مالکان کئی سالوں سے چترال کے تاجر برادری بلکہ عوام کا بھی خون چوستے آرہے ہیں۔ ان سے کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ تجار یونین نے کئی دفعہ احتجاج بھی کیا۔ درخواستیں بھی دی مگر ا ن پرکوئی اثر نہیں پڑتا۔اُنہوں نے کہا کہ حال ہی میں تیل کی قیمتیں بہت نیچے آگئے ہیں۔ لیکن اڈہ مالکان پرانے کرایہ ہی وصول کر رہے ہیں۔ لواری ٹاپ بند ہونے کے بعد ٹریفک کے آمدورفت لواری ٹنل سے ہوتے 6 گھنٹے کا فاصلہ بھی کم ہوتا ہے اس وجہ سے ایندھن کا بھی خرچہ کم ہوتا ہے ۔اس کے باوجود کرایہ حد سے زیادہ وصول کرتے ہیں۔ کرایہ زیادہ مقرر کرنے میں اڈہ والوں کا کمیشن زیادہ ہوتا ہے۔ اور بلٹی میں اضافہ رقم لکھ دیتے ہیں۔ ڈرائیور چترال آکر اس کا بھی علٰحدہ پیسے وصول کرتا ہے۔ سامان کا وزن نہیں کرتے ہیں۔ 10 کلو سامان کے وزن کا وہی کرایا ، فی من کا بھی وہی کرایہ اوران سب اخراجات کا حساب لگواکر دوکاندار مال فروخت کرتا ہے ۔ زیادہ کرایہ کا اثر براہ راست عوام پر پڑتا ہے ۔ خاص کر کے آٹا، دالیں ، چاول، گھی وغیرہ کے نرخوں پر اثر پڑتا ہے انہوں نے تجار یونین کی طرف سے وازیر ٹرانسپورٹ صوبہ خیبر پختوخوا سے پُر زور مطالبہ کیا کہ وہ چترال کے کیلئے گڈزٹرانسپورٹ اڈہ والوں سے گفت و شنید کر کے چترال لانے والے سامان کا جائز کرایہ مقرر کر نے کا حکم صادر فرما ئیں تاکہ چترال کے عوام اس ناجائز کرایہ سے نجات حاصل ہوکر اشیائے خوردنوش سمیت دیگر مال جائز نرخوں پر ملے۔ انہوں نے تنبہہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری درخواست پر عمل درآمد نہ ہوئی تو پوری چترال کے تاجر برادری سراپا احتجاج ہونگے۔