چترال

خواتین کونسلروں کیلئے چترال میں ایک روزہ مشاورتی ورکشاپ،حقوق اور فرائض کے حوالے سے بریفنگ دی گئی

چترال(گل حماد فاروقی) ملک کی ترقی میں خواتین کا بہت بڑا کردار ہے یہی وجہ ہے حکومت نے ویلیج، یونین کونسل سے لیکر تحصیل ، ضلع کونسل اور صوبائی و قومی اسمبلی میں بھی خواتین کو باقاعدہ کوٹہ دیا ہے کہ اہ بھی ان نشتوں پر منتحب ہوکر عوام کی خدمت کرے۔
چترال کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کے زیر اہتمام چترال کے خواتین کونلسروں کیلئے ایک روزہ مشاورتی ورکشاپ کا اہتمام ہوا جس میں مقامی معاون تنظیمات کی خواتین نمائندگان اور ویلیج کونسل سے لیکر ضلع کونسل تک تمام خواتین کونسلران نے شرکت کی۔ ورکشاپ میں ماہرین نے ان کو بتایا کہ وہ اپنی فرائض کیسے نبائیں گے اور اپنے علاقے کی ترقی میں کیسے کردار ادا کرسکتی ہیں۔
اس ورکشاپ کے افتتاحی پروگرام کے موقع پر حصول بیگم رکن تحصیل کونسل مہمان حصوصی تھی جبکہ ورکشاپ کی صدارت شاہی گل خاتون کونسلر نے کی۔
خوتین کونسلروں سے گروپ ورکنگ بھی کروایا گیا جس میں انہوں نے خواتین کو درپیش مسائل پر Presentation تیار کرکے اسے شرکاء کے سامنے پیش کی۔ ان مسائل میں زیادہ تر خواتین کونسلران کو شکایت تھی کہ منتحب ہوتے ہوئے آٹھ مہینے گزر گئے اور ابھی تک نہ ان کا علیحدہ دفتر ہے نہ کوئی ترقیاتی کام کیلئے انہیں فنڈ دیا 358گیا۔
خواتین کونسلرز پر زور دیا گیا کہ اگر وہ مل کر اتفاق سے کام کرے تو وہ ضرور اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائے گیں۔
سی سی ڈی این کے چئیرمین محمد وزیر خان نے کہا کہ اس ورکشاپ کو منعقد کرنے کا بنیادی مقصد خواتین کونسلرز کو ان کا حق اور فرائض کی احساس دلوانے کے ساتھ ساتھ ان کو اس بات پر آمادہ کرنا ہے کہ وہ مل کر ملک و قوم کی ترقی کیلئے کام کرے۔
اکثر خواتین نے یہ شکایت کی کہ انہیں منتحب ہوتے ہوئے کافی عرصہ گزر گیا مگر ان کو یہ بھی پتہ نہیں کہ ان کا کام کیا ہے۔ خواتین کونسلرز نے یہ بھی شکایت کی کہ پچھلے سال جو تباہ کن زلزلہ آیا تھا اس میں اکثر گھر تباہ ہوئے مگر اکثر متاثرین کو ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں ملا اور جو بااثر افراد ہے ان کو بغیر کسی نقصان کی بھی امدادی رقوم کی چیک دئے گئے اور ریلیف کا سامان بھی ان کو دیا گیا۔ ورکشاپ کے آحر میں ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ خواتین کونسلرز کو بھی ترقیاتی فنڈ کیلئے علیحدہ فنڈ دی جائے۔
اس ورکشاپ میں کثیر تعداد میں خواتین کونسلرز نے شر کت کی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button