شگر انتظامیہ کا بنایا گیا کرایہ نامہ ہوا میں اُڈ گیا، ٹرانسپوٹرزکہ من مانی
شگر(عابد شگری) برالدو اور باشہ کے ٹرانسپوٹرز شگر انتظامیہ کا بنایا گیا کرایہ نامہ ہوا میں اُڑا دیتے ہوئے من مانی کرایہ وصول کررہا ہے۔برالدو اور باشہ کے مختلف علاقوں کا کرایہ اب بھی چار سو سے پانچ سو روپے فی سواری بٹور رہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برالدو اور باشہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا ہے۔کہ شگر کے دور دراز علاقوں برالدو اور باشہ کے مختلف علاقوں میں جانے والے ٹرانسپورٹ مالکان اور ڈرائیوروں نے اسسٹنٹ کمشنر شگر کی جانب سے نافذ کردہ کرایہ نامہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے اب بھی اپنی من مانی کا کرایہ وصول کرنے پر کا سلسلہ جاری ہے۔ برالدو کے مختلف علاقوں کا 500روپے فی سواری جبکہ سامان کا 250سے تین سو روپے فی من وصول کررہاہے۔جبکہ باشہ کے ایریاز کا بھی یہی حال ہے۔ان ڈرائیوروں کے پاس کوئی کرایہ نامہ بھی موجود نہیں۔ جبکہ انہیں سرکاری کرایہ نامہ دکھانے اور ان کیمطابق کرایہ لینے کے بارے میں بتانے پر بدتمیزی پر اُتر آتے ہیں۔جواب میں مسافروں کیساتھ انتائی اہانت آمیز سلوک کرتے ہیں۔اور جواز پیش کرتے ہیں کہ ٹرانسپورٹ ہماری ہے کوئی سرکاری نہیں کرایہ طے کرنا ہمارا کام ہے انتظامیہ کا نہیں اگر کرایہ نافذ کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو انتظامیہ خود ٹرانسپورٹ چلائیں۔ان لوگوں نے شگر اور سکردو انتظامیہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سکردو کے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ان بے لگام ٹرانسپورٹروں کو لگام دینے اور انتظامیہ کی جانب سے مرتب کرایہ نافذ نافذ کرنے کیلئے اقدامات کریں۔