گلگت بلتستان
لوکل سپورٹ آرگنائزیشن دنیور کے زیر اہتمام فورم کا انعقاد
گلگت (پ ر) لوکل سپورٹ آرگنائزیشن دنیور کے زیر اہتمام ملٹی سٹیک ہولڈر فورم کا انعقاد ہوا جس میں کمیونٹی اور حکومت کے مابین تعاون کو فروغ دینے اور دنیور میں مقامی آبادی کے مسائل اور انکے حل کے لیے حکومتی عہدیداروں کو مدعو کیا گیا۔ اس تقریب میں ڈائریکٹر زراعت گلگت، ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو سٹاک گلگت، سینئر میڈیکل آفیسر دنیور اور پبلک ہیلتھ انجنیئر دنیور اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر EPA اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز نے شرکت کی۔فورم سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر EPA خادم حسین نے کہا کہ دنیور میں ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے منصوبے زیر غور ہیں جن میں سے ایک دنیور بازار کی صفائی اور مقامی افراد کو آلودگی سے بچانے کے لیئے مقامی انتظامیہ اور لوکل سپورٹ آرگنائزیشن دنیورکی شراکت سے تربیتی سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صفائی کی ابتر صورتحال کے باعث اور پینے کے گندے پانی کے استعمال کی وجہ سے آج کل بیماریاں عام ہیں جن کا تدارک کیا جا سکتا ہے۔ ڈائریکٹر زراعت نے بھی اس فورم میں شرکت کی اور LSOدنیور کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ مستقبل کے منصوبوں کی تشکیل میں دنیور کی آبادی کی ضروریات کو مدنظر رکھے گا اور دنیور میں زراعت کے فروغ خصوصا سبزیوں کی کاشت اور انکی مارکیٹ تک رسائی کے لیے مقامی کاشتکاروں کی مدد کرے گا۔
محکمہ لائیوسٹاک کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بھی شرکاء کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ کرتے ہوئے کہا کہ کاشتکار اور مال مویشی پالنے والے افراد ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں اس لیے انکا ادارہ دنیور میں مویشیوں میں بیماریوں کی روک تھام اور نشونماء کے لیئے ویکسینیشن کی تربیت کا اہتمام کرے گا ۔ چیئر مین لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کامران غازی نے اس سیشن کے آغاز میں اپنے ادارے کی کارکردگی اور علاقے کو درپیش مسائل کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا اور پانچ سالہ یونین کونسل پلان کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ چیئر مین LSO کا کہنا تھا کہ دنیور کے اولین چار بڑے مسائل صحت، زراعت و مویشی بانی، ماحولیاتی اموراور تعلیم ہیں جن کے حل کے لیئے کمیونٹی کو حکومت کی جانب سے تعاون کی اشد ضرورت ہے جس کے بغیر ان مسائل کا حل ہونا مشکل ہے۔ انہوں نے ان مسائل کے ممکنہ حل کے حوالے سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا اور کہا کہ ان کے ادارے نے جامع منصوبہ بندی کرتے ہوئے ان مسائل کے ممکنہ حل تلاش کر لیے ہیں اور آئیندہ آنے والے پانچ سالوں میں حکومتی تعاون سے ان مسائل کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔