اِسلام آباد، NGOs کے وفدکیPTI کے مرکزی رہنما ء اسد عمر سے ملاقات
اسلام آباد(بشیر حسین آزاد) پیر 2 فروری 2015 ء صوبہ خیبر پختونخواہ کے 12 شمالی اِضلاع میں صوبائی حکومت کے فنڈ سے تعمیر ہونے والے 356 پن بجلی گھر وں پر کام کرنے والے NGOs نمائندگان نے پراجیکٹ سے متعلق PTI کے مرکزی قائد اسد عمر سے خیبر ہاوس اِسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقاتی وفد کی قیادت PTIضلع چترال کے ضلعی جنرل سکریٹری اسرار الدین کررہے تھے۔ دیگر شرکاء میںGAPاور Hydrolink سے فضل ربی اور اِنتخاب عالم، AKRSPچترال سے محمد درجات خان، SRSPسے آمر سہیل مروت اور وسیم احمد ، Foundation Zaif اور Foundation Fatima سے آفتاب خان اور DADO دیر سے عابد علی اور خالق احمد نے شرکت کی۔اِجلاس میں NGOs نمائندگان کے علاوہ پختونخواہ توانائی ڈیپارٹمنٹ اور پختونخواہ توانائی ڈیولیمنٹ آرگنائزیشن (PEDO ) کے عہدیداران بھی شریک ہوئے۔اِجلاس میں مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹ پر کام کے پراگرس اور مسائل پر مشاورت کی گئی۔ اِنجینئر فضل ربی نے پراجیکٹ کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوا بتایا کہ ستمبر 2014 ء میں معاہدے کے بعد سے اب تک کمیونٹی موبلائزیشن اور فزیبلٹی پر کام آخری مراحل میں ہے تاہمNGOs کو فنڈز ریلیز میں تاخیر کی وجہ سے وہ سول ورک اور مشینری خریدنے سے قاصر ہیں۔ اِس کی وجہ سے مقامی کمیونٹی اور لوگوں میں کا فی تشویش اور غم و غصہ پا یا جاتا ہے۔اِجلاس میں بتایا گیا کہ فنڈ ریلیز میں تاخیر کی بنیادی وجہ صوبائی ترقیاتی ورکنک پارٹی (PDWP) سے ترمیم شدہPC-1 کی منظوری میں تاخیر ہے جو کہ اب منظور ہو کر سکریٹریٹ میں پراسس ہورہا ہے۔ اِس پر اسد عمر نے دوران اِجلاس ہی صوبائی وزیر توانائی و پاور ، چیف سکریٹری اور چیف منسٹر آفس فون کرکے پراسسنگ کے کاروائی کو جلد از جلد مکمل کرکے اِداروں کو فنڈ ریلیز کرنے پر زور دیا تاکہ جلد از جلد سول ورک اور مشینوں کی خریداری کا عمل شروع کیا جا سکے۔اِجلاس کے آخر میں شرکائے اِجلاس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ مائیکرو ہائیڈل کایہ پراجیکٹ اُس کا سب سے پسندیدہ پراجیکٹ ہے کیونکہ اِس کا بنیادی مقصد لوگوں کو صرف بجلی فراہم کرنا ہی نہیں بلکہ لوگوں اور خواتین کو بااِختیار بنانا (Community & Women Empowerment) ہے۔