جیمز اینڈ منرلز کی نقل و حمل پر پابندی معیشت کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، سید حیدر شاہ اور ایوب شگری کا بیان
شگر(عابد شگری)جیمز اینڈ منرل پر نقل حمل اور مائنگ پر پابندی کی وجہ سے اس سے وابستہ افراد کے معیشت تباہ ،ہزاروں افراد کا روزگار چھیننے کیساتھ ساتھ ان افراد سے وابستہ سینکڑوں طلبہ و طالبات کی تعلیمی کیریئر بھی داؤ پر لگ گئے ہیں۔شگر جیمز اینڈ منرل ایسوی ایشن کے صد ر سید حیدر شاہ اور جنرل سیکریٹری محمد ایوب شگری نے کہا ہے۔کہ بلتستان کا علاقہ ایک پسماندہ علاقہ ہے اور لوگوں کو روزگار کا ذارئع نہ ہونے کے برابر ہے۔شگر اور روندوکے ساٹھ فیصد افراد مائنگ کرکے اس شعبے کو اپناتے ہوئے اپنے گھروں کی معیشت بحال رکھنے کیساتھ ساتھ پاکستان کیلئے لاکھوں ڈالر زر مبادلہ بھی کمارہے ہیں۔حالیہ سالوں میں جیمز اینڈ منرل کی مائنگ اور نقل حمل پر مننرلز ڈیپارٹمنٹ کی طرفسے لگائے گئے پابندی کی وجہ سے شگر اور روندو سے اس شعبے سے وابستہ سینکڑوں افراد کا معیشت بُری طرح تباہ ہوچکا ہے اور اس شعبے سے منسلک ہزاروں افراد کا ذریعہ روزگار چھین جانے سے ان کی گھروں میں فاقوں کی نوبت تک آئے ہوئے ہیں ۔جبکہ اس پابندی سے سب سے زیادہ متاثر اس سے سے وابستہ افراد کے بچے جو ملک کے مختلف کاجوں اور یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ان کی تعلیمی کیریئر تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے 2007سے ابتک کئی کمپنیوں کو مختلف جگوں پر اسپولورر لائسنس جاری کیاگیا لیکن منرل ڈیپارٹمنٹ کو کہی سے بھی ان کمپنیوں سے کامیابی نہیں مل سکا جبکہ ان کمپنیوں کے لاکھوں روپے مائننگ میں خرچہ کے نقصان اُٹھانا پڑا۔اس بات کا اعتراف خود منرل ڈیپارٹمنٹ کرتے ہیں۔جبکہ کچھ افراد جیز اینڈ مائننگ سیکٹر کو تباہاور سراسر طور پر جیمز اینڈ منرل سے وابستہ افراد کی معیشت بھی تباہ کرنے کی درپے ہیں ۔لیکن ہم انہیں اپنی مذموم ارادوں میں کامیاب ہونے نہیں دینگے۔انہوں نے وفاقی حکومت اور منرل ڈیپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جیمز اینڈ منرل پر عائد پابندی کو فی الفور ختم کیا جائے ورنہ اس سے وابستہ افراد اور عوام سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔