تنظیم اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان نے قرارداد کے ذریعے حکومت کے ‘جابرانہ رویے’ کی مذمت کردی
گلگت (پریس ریلیز) تنظیم اہل سنت والجماعت کے زیر اہتمام مذہبی جماعتوں کا ایک اہم اجلاس مرکزی جامع مسجد گلگت میں منعقد ہوا۔جس میں جمیعت علمائے اسلام، جماعت اسلامی اور دیگر ذیلی تنظیموں کے مرکزی عہدہ داران نے شرکت کی۔ اس غیرمعمولی اجلاس میں متفقہ طور پر حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت جیل سے فرار قیدیوں کی آڑ میں بے گناہ افراد اورمحب وطن شہریوں کو ہراساں کرنے کے غیر آئینی و غیرقانونی عمل کو فوری بند کرے، جیل سے فرار ہونے کے واقعہ کے اصل حقائق سے پردھ اٹھایا جائے۔ اس اجلاس میں امیراہل سنت والجماعت گلگت بلتستان وکوہستان جناب قاضی نثاراحمد کے گھر پر بلاوجہ ایک بڑی فورس کے ساتھ چھاپہ مارنے کی پرزور مذمت کی گئی اوراس کو حکومتی اداروں کی بوکھلاہٹ،بدنیتی اوربغض و عناد قراردیتے ہوئے اسے یکطرفہ، جانبدارانہ اور ایک خاص مکتبہِ فکر کو اطمینان دلانے سے تعبیر کیا گیا۔ماضی میں ایک مکتبہ فکر کے بعض قیدی پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے فرار ہوئے تو کسی فورس نے ان کے مرکزی ذمہ داروں کے گھرچھاپہ ما رنے کی جسارت کی اور نہ ہی ان کے کسی فرد کے خلاف کاروائی کی۔ گلگت میں آئی جی پی اور جج قتل ہوئے، اب تک مجرم گرفتار نہیں ہوئے اور نہ ہی کسی نے جرأت کی کہ ان کے گھروں میں چھاپے لگائے۔مفرور قیدی دوسری مکتبہ فکر کے سربراہوں کے گن مین کی حیثیت سے پھرتے رہے۔پولیس RTCجلایا گیا،پاکستانی جھنڈا جلایا گیا،پولیس فورس کا آفیسر اعلی اغواہ ہوا،اسلحہ لوٹا گیا، ان تمام وارداتوں کے مجرم دھندناتے پھر رہے ہیں مگر کوئی نہیں کہ انہیں گرفتار کرے اور قانون کے مطابق ان سے سلوک کرے۔
اجلاس میں زور دے کر متفقہ طور پر کیا گیا کہ پولیس اور انتظامیہ کے جانبدار رویے سے اہل سنت سخت تشویش میں مبتلا ہے اور عدم اعتماد کا اظہار کرتی ہے۔انتظامیہ اور پولیس فورسز اپنا ظالمانہ و جابرانہ رویہ تبدیل کرے بصورت دیگر اہل سنت آبادی سخت مزاحمت کرنے پر مجبور ہوجائے گئی جو ان کا بنیادی آئینی حق ہے۔اس طرح کے یکطرفہ فیصلے اور کاروائیاں اہل سنت کو دیوار سے لگانے کے مترادف ہے۔ ہم انتظامیہ اورمقتدرطبقات سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ امیر اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان جناب قاضی نثاراحمد کے گھر پر بلاجواز چھاپہ مارنے اور چھاپہ مارنے کے احکامات جاری کرنے والے اہلکار نااہل ہیں اور علاقے کے لیے ناسور ہیں۔ فوری طور پر جوڈیشل انکوائری کے ذریعے ان ناہل اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور قرار واقعی سزادی جائے تاکہ گلگت بلتستا ن میں مزید کشید گی نہ ہو اور امن و امان قائم رہے۔ان نااہل اہلکاروں اور آفیسروں کی غلط کاروائیوں پر اہل سنت آبادی اضطراب کا شکار ہے اس کا ازالہ فوری طور پر کرنا ضروری ہے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ تنظیم الفاروقیہ کے صدر اور دیگر ساتھیوں کو فوری رہا کیا جائے ، بلاوجہ گرفتار کرنا قانون اور آئین کے خلاف ہے،اجلاس میں عہد کیا گیا کہ دینی قوتیں باہمی ربط و مشاورت میں تیزی لاتے ہوئے اپنے تمام حقوق کا تحفظ کریں گے ۔اجلاس میں مرکزی جامع مسجد کے خطیب و امیر اہل سنت والجماعت قاضی نثاراحمدپر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔