چلاس جیل کی حفاظت کے لئے ۷۰ جوان تعینات ہیں، سیکیورٹی کا کوئی مسلہ نہیں: سپرنٹنڈنٹ
چلاس(عمرفاروق فاروقی ) گزشتہ روز گلگت جیل میں پیش آنے والے واقعے کے بعد ڈسٹرکٹ جیل چلاس کی سیکورٹی سخت کردی گئی ۔ڈی سی دیامر عثمان احمد نے جیل انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کیا ہے کہ وہ جیل میں سیکورٹی سخت اور موثر بنائیں ۔کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے سپرڈننڈڈسٹرکٹ جیل چلاس خدایار نے کہا کہ چلاس جیل میں سیکورٹی کا کوئی ایشو نہیں ہے ،جیل میں پہلے سے سیکورٹی مظبوط اور موثر ہے ،انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈسٹرکٹ جیل چلاس میں 60سے 70جوان جیل کی سیکورٹی پر معمور ہیں ،جن میں 40واڈنز،13ایف سی اور 22گلگت بلتستان سکاوٹس کے اہلکار شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت چلاس جیل میں 84کے قریب قیدی ہیں ،جن میں علاقائی دشمنیوں میں قید سزائی موت کے ۴ قیدی ہیں ،جبکہ جیل میں انسداد دہشت گردی کے کیس میں ملوث کوئی قیدی موجود نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دیامر کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جیل کی سیکورٹی سخت کرنے کے احکامات مل چکے ہیں جس پر جیل انتظامیہ نے جیل کی سیکورٹی سخت کردی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل چلاس کے اندر ادھورے تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوئے ہیں ،ٹھیکداروں نے کام تیزی سے مکمل نہیں کرسکے ہیں ،اورجیل کے دیواروں میں خاردار تاریں فی الحال نہیں لگی ہیں ،انشاء اللہ جلد جیل کے اندر دیواروں پر کانٹہ دار تاریں بھی لگوا دیں گے ۔دوسری جانب دیامر کے تمام چیک پوسٹوں پر پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے ،اور جگہ جگہ گاڑیوں کی چیکنگ ،اور تلاشی لی جارہی ہے ۔