بوائز ہائی سکول تسر دوسرے تعلیمی اداروں کے لیے قابل تقلید کیسے بنا؟
شگر(عابد شگری) طلباء بہتر مستقبل ،کامیابی کیلئے کوشاں بوائز ہائی سکول تسر بلتستان کی دوسرے تعلیمی اداروں کیلئے باعث تقلید بن گیا۔سکول میں پچھلے سالوں کی طرح میٹرک کے طلباء کیلئے ونٹر کیمپ انتہائی منظم انداز میں جاری و ساری ہے۔والدین اور طلباء کا ونٹر کیمپ کے کامیاب انعقاد پر اظہار مسرت ،ہیڈ ماسٹر اور دیگر اساتذہ کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش۔تفصیلات کیمطابق بوائز ہائی سکول تسر شگر میں موجودہ ہیڈ ماسٹر مہدی علی محمودی کی تعیناتی کے بعد مسلسل پانچویں سال میٹرک سال سے ونٹر کیمپ کامیابی سے جاری ہے۔جس میں میٹرک کے ایگزام دینے والے طلباء کی مکمل تیاری اور رہنمائی کیلئے تین سائنس ٹیچرز کی نگرانی میں سردیوں کی تین ماہ سکول میں کوچنگ کیساتھ رات کو بھی تیاری کیلئے سکول میں قیام کا بندوبست کیا جاتا ہے جہاں طلباء دن رات ایگزام کی تیاری کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے 2011میں سکول کا رزلٹ74%،2012میں 96فیصد،2013میں 95فیصد جبکہ 2014میں 82فیصد رہا۔اس طرح مسلسل اندار رزلٹ پر تسر کے عوام ،والدین اور طلباء سکول انتظامیہ سے بہت خوش اور مشکور ہیں،والدین کا کہنا ہے ہائی سکول تسر گورنمنٹ سیکٹر کا واحد ادارہ ہے جس میں اس طرح دن رات طلباء کی تعلیم و تربیت پر توجہ دی جاتی ہے اور طلباء کی کامیاب اور روشن مستقبل کیلئے کوشش کی جاتی ہے جو کہ دیگر تمام تعلیمی اداروں کیلئے قابل تقلید ہے۔اگر شگر کے تمام تعلیمی اداروں میں ایسے محنتی اور تعلیم کیلئے زندگی وقف کرنے والے افراد ہو تو شگرکی تقدیر بہت جلد سنور جائیں گے۔