کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے، آٹھ سال بعد موڑکہو چترال میں ایکسرے مشین نے کام شروع کر دیا
چترال(جہانزیب) تفصیلات کے مطابق علاقہ موڑکہو، دراسن چترال کا دور افتادہ اور پسماندہ علاقہ ہے جہاں کے مقامی طبی مرکز علاج معالجے کی بنیادی سہولیات عوام کو میسر نہ ہونے کی وجہ سے معمولی حادثات اور دیگر امراض کی تشخیص کیلئے جانی و مالی وسائل خر چ کر کے لمبا سفر طے کر چترال آنا پڑتا تھا۔عوام کی سہولت اور بہتری کومد نظر رکھتے ہوئے دراسن کے طبی مرکز میں 2006کو ایکسرا مشین دیا گیاتھا۔ تاہم حکام کی سرد مہری اور لا پرواہی کی وجہ سے یہ مشین اپنے بے بسی پر نوحہ کناں ایک کونے میں گرد الود پڑا رہا ۔حکومت کے خزانے سے عوامی مفاد کے غرض سے اس مشین کیلئے بھاری رقم خرچ ہونے کے باوجود یہ عوام کیلئے کسی طبی سہولیت کا باعث نہ بن سکا۔سب سے بڑھ کر حکام کی لا پرواہی ہے کہ کسی نے تویل عرصے میں اس اہم عمور پر توجہ نہیں دی تا ہم بڑی دیر کر دی میرے مہربان آتے آتے کہ مصداق اخر کار ڈی ایچ او چترال کی بیداری کے جاگتی حس نے اس مسئلے کی طرح توجہ دی لائی تو موصوف نے فوراً وہاں ایکسرا مشین نصب کر کے اسے متحرک کر دیا۔جس سے علاقہ باسیوں کو علاج معالجے کا سہولت نصیب ہوا ،عمائدین علاقہ کا کہنا ہے کہ اسے نہ صرف ہمیں بنیادی سہولت دہلیز پہ میسر ہوئی ہے بلکہ اب ہمیں دور دراز علاقہ جانے سے بھی نجات ملی۔لہذا اس تناظر میں ڈی ایچ اوچترال کے انہتائی مشکور ہیں۔نیز سیاسی و سماجی شخصیت پی ٹی ائی کے نوجوان رہنمازبیر الدین قاضی نے بھی چترال کے طول و عرض میں طبی سہولیات کے پیش نظر ہسپتالوں اور طبی مراکز میں شاندار خدمات اور اصلاحات پر ڈی ایچ او چترال اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔