شگر، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام سی ٹی کورس ورکشاپ کی اختتامی تقریب منعقد
شگر(عابد شگری) بہترین استاد وہ ہے جو خوشی خوشی خود سیکھے اور خوشی کیساتھ آگے سکھائے۔استاد طلباء اور معاشرے کیلئے رول ماڈل ہوتا ہے اساتذہ کو روایتی انداز تدریس کو ختم کرکے جدید طریقوں کو اپنا کر تدریس کا انداز بہتر بنانے کی ضرورت ہیں۔جو ٹریننگ سی ٹی کورس کی دوران حاصل کیا ہے انہیں عملی زندگی اور سکول میں لاگو کیا جانا چاہئے ۔ان خیالات کا اظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی سی ٹی کورس ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر راجہ اعظم خان،اسسٹنٹ کمشنر شگر ذاکر حسین،اسسٹنٹ ریجنل ڈائریکٹر سکردو حسن حسرت اور نثار حسین نے کہا۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام سی ٹی کی طلباء و طالبات کیلئے پندرہ روزہ ورکشاپ کی اختتام پر ہائی سکول شگر ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کورس کی شرکاء نے خوب صورت چارٹ اور ماڈل کے ذریعے اپنے کورس اور سیکھے گئے اسباق کو پیش کیا گیا۔جسے مہمانوں نے خوب سراہا۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا۔کہ استاد کا درجہ بہت بلند ہوتا ہے۔ہمارے نبی اکرم ﷺ نے معلم کے درجے کو پسند کرتے ہوئے خود کو معلم کے طور پر پیش کیا گیا۔کسی بھی قوم کی ترقی کا راز اساتذہ کی محنت میں پنہاں ہے۔اساتذہ کو روایتی انداز تدریس کو ترک کرکے اسے جدید طریقہ تدریس کو اپنانے کی ضرورت ہیں۔انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ تدریس کا ماحول ایسا بنائیں جہاں طلباء خود سیکھنے میں دلچسپی لیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ان ورکشاپ میں سیکھے گئے مواد کو عملی زندگی اور تدریسی عمل میں لاگو کریں۔اس سے پہلے شرکاء کی جانب سے مہمانوں اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ذمہ داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیدہ خطیجہ نے کہا کہ سی ٹی ورکشاپ کا شگر میں انعقاد پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سکردو کے انچارج مبارکباد کے مستحق ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ کہ ان کورس کے دوران سیکھے گئے طریقوں کو اپنائیں گے اور اپنے تدریسی عمل کو بہتر بنائیں گے۔انہوں نے کورس کے ماسٹر ٹرینر ز محبوب علی عباس،ناصر حسین اور شاہد حسین کی طریقہ انداز کو تعریف کی۔ اس موقع پر ریجنل ڈائریکٹر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی محمد حسن حسرت نے شگر میں اوپن یونیورسٹی کی کیمپس قائم کرنے الچوڑی اور گلاب پور میں سٹیڈی سنٹر کا قیام کا اعلان کیا۔