گلگت بلتستان

کھرمنگ، الشہباز تنظیم کے زیر اہتمام خواتین کے حقوق سے متعلق تین روزہ تربیتی پروگرام اختتام پزیر

Meean Bazar copy

کھرمنگ(عابد شگری)خواتین کے حقوق ایک عالمی جدوجہد ہے ۔پاکستان کے خواتین کو ان کے جائز حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے لیکن یہاں کی خواتین نسبتا دیگر جگوں کی خوشحال زندگی گزارتے ہیں۔خواتین ہمارے معاشرے کا ایک اہم رکن ہے ۔ان کے بھی اتنی حقوق ہے جتنے ایک مرد کے ہیں۔ہمارے معاشرے کی خواتین کو معاشرے کی ترقی کیلئے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہیں۔ان خیالات کا اظہار الشہباز تنظیم خواتین شگر کی زیر اہتمام ایل ایس او ہال مہدی آباد کھرمنگ میں عورت فاؤنڈیشن پاکستان کی تعاؤن سے خواتین کی حقوق اور لیبر لاء سے آگاہی کی تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے کاچو امتیاز حیدرثریا منی،ماسٹر نثارچیئرمین ایل ایس او،محمد حسن شگری ودیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔الشہباز تنظیم خواتین زیر اہتمام خواتین کی حقوق اور لیبر لاء اور ہریسمنٹ ایکٹ 2010کے حوالے سے آگاہی تین روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہوگیا اس ورکشاپ میں کھرمنگ سے تعلق رکھنے والے گھریلو،سرکاری و نیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں کام کرنے والے چالیس خواتین کو تربیت دی گئی۔ ورکشاپ میں ماسٹر ٹرینرکاچو امتیاز حیدر اور گلشن فاطمہ نے خواتین کو لیبر سیکٹر میں ہونے والی امور پر تفصیلی معلومات فراہم کی گئی۔جس میں لیبر لاء ،ٹریڈ یونین،ہراساں کرنا،امتیازات اور برابری شامل ہے۔ورکشاپ میں ILOکے کنونشن اور دیگر خواتین کے حقوق کے بارے میں آگاہی دی گئی۔اس کے علاوہ ٹریڈ یونین بنانے کے فوائد اور طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔رسمی و غیر رسمی اداروں میں خواتین کیساتھ ہونے والی امتیازی سلوک اور انہیں ہراساں کئے جانے کے بارے میں نہ صرف آگاہی دی گئی بلکہ ان کے متعلق قوانین کے بارے میں بھی بتایا گیا۔اس ورکشاپ کے آخر میں چھ خواتین لیڈر بھی بنائی گئی جو اپنے اپنے علاقوں میں دیگر خواتین کو ان قوانین کے بارے میں بتانے کے علاوہ ڈسٹرکٹ لیول پر ہونے والے ویمن ورکر ورکشاپ میں حصہ لینگے۔ورکشاپ کے اختتام پر ایک پروقار تقریب کا انعقادکی گیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقوں کے خواتین ملک کے دیگر جگوں کے خواتین کی نسبت بہتر زندگی گزارتے ہیں انہیں گھر میں فیصلہ سازی کی پوری آزادی اور مواقع دی جاتی ہے لیکن دیگر جگوں پر خواتین کو ہراساں کرنا اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے ۔خواتین کو ان کی حقوق اور ان کی حقوق سے متعلق قوانین سے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے اس ورکشاپ کی انعقاد پر تنظیم کی صدر سکینہ بی اور کوارڈینیٹر حسن شگر ی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سکینہ بی کی زندگی دیگر خواتین کیلئے مشعل راہ ہے جنہوں نے اپنی زندگی کو دیگر خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے وقف کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button