گلگت میں حکومتی سرپرستی میں ماحول دشمن تعمیری منصوبہ تیار، ۲۸۰۰ سے زائد درخت کاٹے جائیں گے
گلگت ( عبدالر حمان بخاری ) گلگت بلتستان انتظامیہ نے کروڈوں روپے سے اگائے گئے جنگل پر بلڈوزر پھیر کر علاقے کا قدرتی ماحول کو تباہ کرنے کا سنگین منصوبہ تیارکر لیا ہے جس کے خلاف ماحول دوست تنظیموں اور اداروں نے صوبائی حکومت کے اس اقدام کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گلگت بلتستان انتظامیہ نے ایک ادارے کے شدید دباؤ میں آ کر جوٹیال میں واقع فاریسٹ کمپلیکس میں 50 کنال زمین جس میں 2800 سے زائد جنگلی درخت ہیں پر بلڈوزر پھیرکر اس اراضی میں عمارات تعمیر کرنے کی تیاریا ں مکمل کر لی ہیں زرائع نے بتایا کہ مذکورہ زمین پر محکمہ جنگلات نے 50 سالوں کے دوران کروڈوں روپے خرچ کر کے گرین بیلٹ کی بنیاد ڈالی تھی اور گلگت شہر میں یہ واحد مقام ہے جہاں اتنی بڑ ی تعداد میں جنگلی درخت پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف گلگت شہر کا قدرتی حسن دوبالا ہوتا ہے بلکہ یہ سیلاب 145 آسمانی بجلی گر نے اور دیگر قدرتی آفات سے شہری آبادی کو بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے اس کی بر بادی کے لئے انتظامیہ کی طرف سے تیار کئے گئے منصوبے پر ماحولیاتی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انتظامیہ انوائرنمنٹل ایکٹ کے خلاف اس منصوبے پر عملدر آمد کی کوشش جاری رکھی تو نہ صرف ماحولیاتی تنظمیں بلکہ صحافتی تنظیمیں بھی احتجاجی تحریک شروع کرینگے اور اس حوالے سے عالمی ماحولیاتی اداروں سے رابطے کر کے قدرتی حسن کو اجاڑنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنایا جائے گا ۔ ماحولیاتی تنظیموں نے وفاقی وز ارت ماحولیات اور گلگت بلتستان انوائرنمنٹل پرو ٹیکشن ایجنسی کو ماحولیاتی قوانین پر سختی سے عملدر آمد کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔